16. جو بھی قوم یہ پیئے وہ میری تلوار کے آگے ڈگمگاتی ہوئی دیوانہ ہو جائے گی۔“
17. چنانچہ مَیں نے رب کے ہاتھ سے پیالہ لے کر اُسے اُن تمام اقوام کو پلا دیا جن کے پاس رب نے مجھے بھیجا۔
18. پہلے یروشلم اور یہوداہ کے شہروں کو اُن کے بادشاہوں اور بزرگوں سمیت غضب کا پیالہ پینا پڑا۔ تب ملک ملبے کا ڈھیر بن گیا جسے دیکھ کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ آج تک وہ مذاق اور لعنت کا نشانہ ہے۔
19. پھر یکے بعد دیگرے متعدد قوموں کو غضب کا پیالہ پینا پڑا۔ ذیل میں اُن کی فہرست ہے: مصر کا بادشاہ فرعون، اُس کے درباری، افسر، پوری مصری قوم