3-4. ”جس علاقے کو رب نے اسرائیل کی جماعت کے آگے آگے شکست دی ہے وہ مویشی پالنے کے لئے اچھا ہے۔ عطارات، دیبون، یعزیر، نِمرہ، حسبون، اِلی عالی، سبام، نبو اور بعون جو اِس میں شامل ہیں ہمارے کام آئیں گے، کیونکہ آپ کے خادموں کے پاس مویشی ہیں۔
23. لیکن اگر تم ایسا نہ کرو تو پھر تم رب ہی کا گناہ کرو گے۔ یقین جانو تمہیں اپنے گناہ کی سزا ملے گی۔
24. اب اپنے بال بچوں کے لئے شہر اور اپنے مویشیوں کے لئے باڑے بنا لو۔ لیکن اپنے وعدے کو ضرور پورا کرنا۔“
25. جد اور روبن کے افراد نے موسیٰ سے کہا، ”ہم آپ کے خادم ہیں، ہم اپنے آقا کے حکم کے مطابق ہی کریں گے۔
26. ہمارے بال بچے اور مویشی یہیں جِلعاد کے شہروں میں رہیں گے۔
27. لیکن آپ کے خادم مسلح ہو کر دریا کو پار کریں گے اور رب کے سامنے جنگ کریں گے۔ ہم سب کچھ ویسا ہی کریں گے جیسا ہمارے آقا نے ہمیں حکم دیا ہے۔“
28. تب موسیٰ نے اِلی عزر امام، یشوع بن نون اور قبائلی کنبوں کے سرپرستوں کو ہدایت دی،
29. ”لازم ہے کہ جد اور روبن کے مرد مسلح ہو کر تمہارے ساتھ ہی رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کریں اور ملک پر قبضہ کریں۔ اگر وہ ایسا کریں تو اُنہیں میراث میں جِلعاد کا علاقہ دو۔
30. لیکن اگر وہ ایسا نہ کریں تو پھر اُنہیں ملکِ کنعان ہی میں تمہارے ساتھ موروثی زمین ملے۔“
31. جد اور روبن کے افراد نے اصرار کیا، ”آپ کے خادم سب کچھ کریں گے جو رب نے کہا ہے۔
32. ہم مسلح ہو کر رب کے سامنے دریائے یردن کو پار کریں گے اور کنعان کے ملک میں داخل ہوں گے، اگرچہ ہماری موروثی زمین یردن کے مشرقی کنارے پر ہو گی۔“
33. تب موسیٰ نے جد، روبن اور منسّی کے آدھے قبیلے کو یہ علاقہ دیا۔ اُس میں وہ پورا ملک شامل تھا جس پر پہلے اموریوں کا بادشاہ سیحون اور بسن کا بادشاہ عوج حکومت کرتے تھے۔ اِن شکست خوردہ ممالک کے دیہاتوں سمیت تمام شہر اُن کے حوالے کئے گئے۔
34. جد کے قبیلے نے دیبون، عطارات، عروعیر،
35. عطرات شوفان، یعزیر، یگبہا،