30. باقی جماعت کے حصے کے پچاس پچاس قیدیوں میں سے ایک ایک نکال کر رب کو دینا، اِسی طرح پچاس پچاس بَیلوں، گدھوں، بھیڑوں اور بکریوں یا دوسرے جانوروں میں سے بھی ایک ایک نکال کر رب کو دینا۔ اُنہیں اُن لاویوں کو دینا جو رب کے مقدِس کو سنبھالتے ہیں۔“
31. موسیٰ اور اِلی عزر نے ایسا ہی کیا۔
32-34. اُنہوں نے 6,75,000 بھیڑبکریاں، 72,000 گائےبَیل اور 61,000 گدھے گنے۔
35. اِن کے علاوہ 32,000 قیدی کنواریاں بھی تھیں۔
36-40. فوجیوں کو تمام چیزوں کا آدھا حصہ مل گیا یعنی 3,37,500 بھیڑبکریاں، 36,000 گائےبَیل، 30,500 گدھے اور 16,000 قیدی کنواریاں۔ اِن میں سے اُنہوں نے 675 بھیڑبکریاں، 72 گائےبَیل، 61 گدھے اور 32 لڑکیاں رب کو دیں۔
41. موسیٰ نے رب کا یہ حصہ اِلی عزر امام کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر دے دیا، جس طرح رب نے حکم دیا تھا۔
42-47. باقی جماعت کو بھی لُوٹے ہوئے مال کا آدھا حصہ مل گیا۔ موسیٰ نے پچاس پچاس قیدیوں اور جانوروں میں سے ایک ایک نکال کر اُن لاویوں کو دے دیا جو رب کا مقدِس سنبھالتے تھے۔ اُس نے ویسا ہی کیا جیسا رب نے حکم دیا تھا۔
48. پھر وہ افسر موسیٰ کے پاس آئے جو لشکر کے ہزار ہزار اور سَو سَو آدمیوں پر مقرر تھے۔
49. اُنہوں نے اُس سے کہا، ”آپ کے خادموں نے اُن فوجیوں کو گن لیا ہے جن پر وہ مقرر ہیں، اور ہمیں پتا چل گیا کہ ایک بھی کم نہیں ہوا۔
50. اِس لئے ہم رب کو سونے کا تمام زیور قربان کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں فتح پانے پر ملا تھا مثلاً سونے کے بازوبند، کنگن، مُہر لگانے کی انگوٹھیاں، بالیاں اور ہار۔ یہ سب کچھ ہم رب کو پیش کرنا چاہتے ہیں تاکہ رب کے سامنے ہمارا کفارہ ہو جائے۔“
51. موسیٰ اور اِلی عزر امام نے سونے کی تمام چیزیں اُن سے لے لیں۔
52. جو چیزیں اُنہوں نے افسران کے لُوٹے ہوئے مال میں سے رب کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر پیش کیں اُن کا پورا وزن تقریباً 190 کلو گرام تھا۔
53. صرف افسران نے ایسا کیا۔ باقی فوجیوں نے اپنا لُوٹ کا مال اپنے لئے رکھ لیا۔
54. موسیٰ اور اِلی عزر افسران کا یہ سونا ملاقات کے خیمے میں لے آئے تاکہ وہ رب کو اُس کی قوم کی یاد دلاتا رہے۔