8. جس آدمی نے گائے کو جلایا وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو کر نہا لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔
9. ایک دوسرا آدمی جو پاک ہے گائے کی راکھ اکٹھی کر کے خیمہ گاہ کے باہر کسی پاک جگہ پر ڈال دے۔ وہاں اسرائیل کی جماعت اُسے ناپاکی دُور کرنے کا پانی تیار کرنے کے لئے محفوظ رکھے۔ یہ گناہ سے پاک کرنے کے لئے استعمال ہو گا۔
10. جس آدمی نے راکھ اکٹھی کی ہے وہ بھی اپنے کپڑوں کو دھو لے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ یہ اسرائیلیوں اور اُن کے درمیان رہنے والے پردیسیوں کے لئے دائمی اصول ہو۔
11. جو بھی لاش چھوئے وہ سات دن تک ناپاک رہے گا۔
12. تیسرے اور ساتویں دن وہ اپنے آپ پر ناپاکی دُور کرنے کا پانی چھڑک کر پاک صاف ہو جائے۔ اِس کے بعد ہی وہ پاک ہو گا۔ لیکن اگر وہ اِن دونوں دنوں میں اپنے آپ کو یوں پاک نہ کرے تو ناپاک رہے گا۔
13. جو بھی لاش چھو کر اپنے آپ کو یوں پاک نہیں کرتا وہ رب کے مقدِس کو ناپاک کرتا ہے۔ لازم ہے کہ اُسے اسرائیل میں سے مٹایا جائے۔ چونکہ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چھڑکا نہیں گیا اِس لئے وہ ناپاک رہے گا۔
14. اگر کوئی ڈیرے میں مر جائے تو جو بھی اُس وقت اُس میں موجود ہو یا داخل ہو جائے وہ سات دن تک ناپاک رہے گا۔
15. ہر کھلا برتن جو ڈھکنے سے بند نہ کیا گیا ہو وہ بھی ناپاک ہو گا۔
16. اِسی طرح جو کھلے میدان میں لاش چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا، خواہ وہ تلوار سے یا طبعی موت مرا ہو۔ جو انسان کی کوئی ہڈی یا قبر چھوئے وہ بھی سات دن تک ناپاک رہے گا۔
17. ناپاکی دُور کرنے کے لئے اُس سرخ رنگ کی گائے کی راکھ میں سے کچھ لینا جو گناہ دُور کرنے کے لئے جلائی گئی تھی۔ اُسے برتن میں ڈال کر تازہ پانی میں ملانا۔
18. پھر کوئی پاک آدمی کچھ زوفا لے اور اُسے اِس پانی میں ڈبو کر مرے ہوئے شخص کے خیمے، اُس کے سامان اور اُن لوگوں پر چھڑکے جو اُس کے مرتے وقت وہاں تھے۔ اِسی طرح وہ پانی اُس شخص پر بھی چھڑکے جس نے طبعی یا غیرطبعی موت مرے ہوئے شخص کو، کسی انسان کی ہڈی کو یا کوئی قبر چھوئی ہو۔
19. پاک آدمی یہ پانی تیسرے اور ساتویں دن ناپاک شخص پر چھڑکے۔ ساتویں دن وہ اُسے پاک کرے۔ جسے پاک کیا جا رہا ہے وہ اپنے کپڑے دھو کر نہا لے تو وہ اُسی شام پاک ہو گا۔
20. لیکن جو ناپاک شخص اپنے آپ کو پاک نہیں کرتا اُسے جماعت میں سے مٹانا ہے، کیونکہ اُس نے رب کا مقدِس ناپاک کر دیا ہے۔ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر نہیں چھڑکا گیا، اِس لئے وہ ناپاک رہا ہے۔