1. رب نے ہارون سے کہا، ”مقدِس تیری، تیرے بیٹوں اور لاوی کے قبیلے کی ذمہ داری ہے۔ اگر اِس میں کوئی غلطی ہو جائے تو تم قصوروار ٹھہرو گے۔ اِسی طرح اماموں کی خدمت صرف تیری اور تیرے بیٹوں کی ذمہ داری ہے۔ اگر اِس میں کوئی غلطی ہو جائے تو تُو اور تیرے بیٹے قصوروار ٹھہریں گے۔
2. اپنے قبیلے لاوی کے باقی آدمیوں کو بھی میرے قریب آنے دے۔ وہ تیرے ساتھ مل کر یوں حصہ لیں کہ وہ تیری اور تیرے بیٹوں کی خدمت کریں جب تم خیمے کے سامنے اپنی ذمہ داریاں نبھاؤ گے۔
3. تیری خدمت اور خیمے میں خدمت اُن کی ذمہ داری ہے۔ لیکن وہ خیمے کے مخصوص و مُقدّس سامان اور قربان گاہ کے قریب نہ جائیں، ورنہ نہ صرف وہ بلکہ تُو بھی ہلاک ہو جائے گا۔
4. یوں وہ تیرے ساتھ مل کر ملاقات کے خیمے کے پورے کام میں حصہ لیں۔ لیکن کسی اَور کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
5. صرف تُو اور تیرے بیٹے مقدِس اور قربان گاہ کی دیکھ بھال کریں تاکہ میرا غضب دوبارہ اسرائیلیوں پر نہ بھڑکے۔
6. مَیں ہی نے اسرائیلیوں میں سے تیرے بھائیوں یعنی لاویوں کو چن کر تجھے تحفے کے طور پر دیا ہے۔ وہ رب کے لئے مخصوص ہیں تاکہ خیمے میں خدمت کریں۔
7. لیکن صرف تُو اور تیرے بیٹے امام کی خدمت سرانجام دیں۔ مَیں تمہیں امام کا عُہدہ تحفے کے طور پر دیتا ہوں۔ کوئی اَور قربان گاہ اور مُقدّس چیزوں کے نزدیک نہ آئے، ورنہ اُسے سزائے موت دی جائے۔“
8. رب نے ہارون سے کہا، ”مَیں نے خود مقرر کیا ہے کہ تمام اُٹھانے والی قربانیاں تیرا حصہ ہوں۔ یہ ہمیشہ تک قربانیوں میں سے تیرا اور تیری اولاد کا حصہ ہیں۔
9. تمہیں مُقدّس ترین قربانیوں کا وہ حصہ ملنا ہے جو جلایا نہیں جاتا۔ ہاں، تجھے اور تیرے بیٹوں کو وہی حصہ ملنا ہے، خواہ وہ مجھے غلہ کی نذریں، گناہ کی قربانیاں یا قصور کی قربانیاں پیش کریں۔
10. اُسے مُقدّس جگہ پر کھانا۔ ہر مرد اُسے کھا سکتا ہے۔ خیال رکھ کہ وہ مخصوص و مُقدّس ہے۔
11. مَیں نے مقرر کیا ہے کہ تمام ہلانے والی قربانیوں کا اُٹھایا ہوا حصہ تیرا ہے۔ یہ ہمیشہ کے لئے تیرے اور تیرے بیٹے بیٹیوں کا حصہ ہے۔ تیرے گھرانے کا ہر فرد اُسے کھا سکتا ہے۔ شرط یہ ہے کہ وہ پاک ہو۔
12. جب لوگ رب کو اپنی فصلوں کا پہلا پھل پیش کریں گے تو وہ تیرا ہی حصہ ہو گا۔ مَیں تجھے زیتون کے تیل، نئی مَے اور اناج کا بہترین حصہ دیتا ہوں۔
13. فصلوں کا جو بھی پہلا پھل وہ رب کو پیش کریں گے وہ تیرا ہی ہو گا۔ تیرے گھرانے کا ہر پاک فرد اُسے کھا سکتا ہے۔
14. اسرائیل میں جو بھی چیز رب کے لئے مخصوص و مُقدّس کی گئی ہے وہ تیری ہو گی۔
15. ہر انسان اور ہر حیوان کا جو پہلوٹھا رب کو پیش کیا جاتا ہے وہ تیرا ہی ہے۔ لیکن لازم ہے کہ تُو ہر انسان اور ہر ناپاک جانور کے پہلوٹھے کا فدیہ دے کر اُسے چھڑائے۔
16. جب وہ ایک ماہ کے ہیں تو اُن کے عوض چاندی کے پانچ سِکے دینا۔ (ہر سِکے کا وزن مقدِس کے باٹوں کے مطابق 11 گرام ہو)۔
17. لیکن گائےبَیلوں اور بھیڑبکریوں کے پہلے بچوں کا فدیہ یعنی معاوضہ نہ دینا۔ وہ مخصوص و مُقدّس ہیں۔ اُن کا خون قربان گاہ پر چھڑک دینا اور اُن کی چربی جلا دینا۔ ایسی قربانی رب کو پسند ہو گی۔
18. اُن کا گوشت ویسے ہی تمہارے لئے ہو، جیسے ہلانے والی قربانی کا سینہ اور دہنی ران بھی تمہارے لئے ہیں۔
19. مُقدّس قربانیوں میں سے تمام اُٹھانے والی قربانیاں تیرا اور تیرے بیٹے بیٹیوں کا حصہ ہیں۔ مَیں نے اُسے ہمیشہ کے لئے تجھے دیا ہے۔ یہ نمک کا دائمی عہد ہے جو مَیں نے تیرے اور تیری اولاد کے ساتھ قائم کیا ہے۔“