گنتی 15:21-34 اردو جیو ورژن (UGV)

21. اپنی فصل کے پہلے خالص آٹے میں سے یہ قربانی پیش کیا کرو۔ یہ اصول ہمیشہ تک لاگو رہے۔

22. ہو سکتا ہے کہ غیرارادی طور پر تم سے غلطی ہوئی ہے اور تم نے اُن احکام پر پورے طور پر عمل نہیں کیا جو رب موسیٰ کو دے چکا ہے

23. یا جو وہ آنے والی نسلوں کو دے گا۔

24. اگر جماعت اِس بات سے ناواقف تھی اور غیرارادی طور پر اُس سے غلطی ہوئی تو پھر پوری جماعت ایک جوان بَیل بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔ ساتھ ہی وہ مقررہ غلہ اور مَے کی نذریں بھی پیش کرے۔ اِس کی خوشبو رب کو پسند ہو گی۔ اِس کے علاوہ جماعت گناہ کی قربانی کے لئے ایک بکرا پیش کرے۔

25. امام اسرائیل کی پوری جماعت کا کفارہ دے تو اُنہیں معافی ملے گی، کیونکہ اُن کا گناہ غیرارادی تھا اور اُنہوں نے رب کو بھسم ہونے والی قربانی اور گناہ کی قربانی پیش کی ہے۔

26. اسرائیلیوں کی پوری جماعت کو پردیسیوں سمیت معافی ملے گی، کیونکہ گناہ غیرارادی تھا۔

27. اگر صرف ایک شخص سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو گناہ کی قربانی کے لئے وہ ایک یک سالہ بکری پیش کرے۔

28. امام رب کے سامنے اُس شخص کا کفارہ دے۔ جب کفارہ دے دیا گیا تو اُسے معافی حاصل ہو گی۔

29. یہی اصول پردیسی پر بھی لاگو ہے۔ اگر اُس سے غیرارادی طور پر گناہ ہوا ہو تو وہ معافی حاصل کرنے کے لئے وہی کچھ کرے جو اسرائیلی کو کرنا ہوتا ہے۔

30. لیکن اگر کوئی دیسی یا پردیسی جان بوجھ کر گناہ کرتا ہے تو ایسا شخص رب کی اہانت کرتا ہے، اِس لئے لازم ہے کہ اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے۔

31. اُس نے رب کا کلام حقیر جان کر اُس کے احکام توڑ ڈالے ہیں، اِس لئے اُسے ضرور قوم میں سے مٹایا جائے۔ وہ اپنے گناہ کا ذمہ دار ہے۔“

32. جب اسرائیلی ریگستان میں سے گزر رہے تھے تو ایک آدمی کو پکڑا گیا جو ہفتے کے دن لکڑیاں جمع کر رہا تھا۔

33. جنہوں نے اُسے پکڑا تھا وہ اُسے موسیٰ، ہارون اور پوری جماعت کے پاس لے آئے۔

34. چونکہ صاف معلوم نہیں تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کِیا جائے اِس لئے اُنہوں نے اُسے گرفتار کر لیا۔

گنتی 15