12. زمین نے ہریاول پیدا کی، ایسے پودے جو اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے اور ایسے درخت جن کے پھل اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے تھے۔ اللہ نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔
13. شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں تیسرا دن گزر گیا۔
14. اللہ نے کہا، ”آسمان پر روشنیاں پیدا ہو جائیں تاکہ دن اور رات میں امتیاز ہو اور اِسی طرح مختلف موسموں، دنوں اور سالوں میں بھی۔
15. آسمان کی یہ روشنیاں دنیا کو روشن کریں۔“ ایسا ہی ہوا۔
16. اللہ نے دو بڑی روشنیاں بنائیں، سورج جو بڑا تھا دن پر حکومت کرنے کو اور چاند جو چھوٹا تھا رات پر۔ اِن کے علاوہ اُس نے ستاروں کو بھی بنایا۔
17. اُس نے اُنہیں آسمان پر رکھا تاکہ وہ دنیا کو روشن کریں،