33. جبکہ اِن کے پیچھے عزریاہ، عزرا، مسُلّام،
34. یہوداہ، بن یمین، سمعیاہ اور یرمیاہ چلے۔
35. آخری گروہ امام تھے جو تُرم بجاتے رہے۔ اِن کے پیچھے ذیل کے موسیقار آئے: زکریاہ بن یونتن بن سمعیاہ بن متنیاہ بن میکایاہ بن زکور بن آسف
36. اور اُس کے بھائی سمعیاہ، عزرایل، مِللی، جِللی، ماعی، نتنی ایل، یہوداہ اور حنانی۔ یہ آدمی مردِ خدا داؤد کے ساز بجاتے رہے۔ شریعت کے عالِم عزرا نے جلوس کی راہنمائی کی۔
37. چشمے کے دروازے کے پاس آ کر وہ سیدھے اُس سیڑھی پر چڑھ گئے جو یروشلم کے اُس حصے تک پہنچاتی ہے جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ پھر داؤد کے محل کے پیچھے سے گزر کر وہ شہر کے مغرب میں واقع پانی کے دروازے تک پہنچ گئے۔
38. شکرگزاری کا دوسرا گروہ فصیل پر چلتے چلتے شمال میں واقع تنوروں کے بُرج اور ’موٹی دیوار‘ کی طرف بڑھ گیا، اور مَیں باقی لوگوں کے ساتھ اُس کے پیچھے ہو لیا۔
39. ہم افرائیم کے دروازے، یسانہ کے دروازے، مچھلی کے دروازے، حنن ایل کے بُرج، میا بُرج اور بھیڑ کے دروازے سے ہو کر محافظوں کے دروازے تک پہنچ گئے جہاں ہم رُک گئے۔
40. پھر شکرگزاری کے دونوں گروہ رب کے گھر کے پاس کھڑے ہو گئے۔ مَیں بھی بزرگوں کے آدھے حصے
41. اور ذیل کے تُرم بجانے والے اماموں کے ساتھ رب کے گھر کے صحن میں کھڑا ہوا: اِلیاقیم، معسیاہ، من یمین، میکایاہ، اِلیوعینی، زکریاہ اور حننیاہ۔
42. معسیاہ، سمعیاہ، اِلی عزر، عُزّی، یوحنان، ملکیاہ، عیلام اور عزر بھی ہمارے ساتھ تھے۔ گلوکار اِزرخیاہ کی راہنمائی میں حمد و ثنا کے گیت گاتے رہے۔
43. اُس دن ذبح کی بڑی بڑی قربانیاں پیش کی گئیں، کیونکہ اللہ نے ہم سب کو بال بچوں سمیت بڑی خوشی دلائی تھی۔ خوشیوں کا اِتنا شور مچ گیا کہ اُس کی آواز دُوردراز علاقوں تک پہنچ گئی۔
44. اُس وقت کچھ آدمیوں کو اُن گوداموں کے نگران بنایا گیا جن میں ہدیئے، فصلوں کا پہلا پھل اور پیداوار کا دسواں حصہ محفوظ رکھا جاتا تھا۔ اُن میں شہروں کی فصلوں کا وہ حصہ جمع کرنا تھا جو شریعت نے اماموں اور لاویوں کے لئے مقرر کیا تھا۔ کیونکہ یہوداہ کے باشندے خدمت کرنے والے اماموں اور لاویوں سے خوش تھے
45. جو اپنے خدا کی خدمت طہارت کے رسم و رواج سمیت اچھی طرح انجام دیتے تھے۔ رب کے گھر کے گلوکار اور دربان بھی داؤد اور اُس کے بیٹے سلیمان کی ہدایات کے مطابق ہی خدمت کرتے تھے۔
46. کیونکہ داؤد اور آسف کے زمانے سے ہی گلوکاروں کے لیڈر اللہ کی حمد و ثنا کے گیتوں میں راہنمائی کرتے تھے۔
47. چنانچہ زرُبابل اور نحمیاہ کے دنوں میں تمام اسرائیل رب کے گھر کے گلوکاروں اور دربانوں کی روزانہ ضروریات پوری کرتا تھا۔ لاویوں کو وہ حصہ دیا جاتا جو اُن کے لئے مخصوص تھا، اور لاوی اُس میں سے اماموں کو وہ حصہ دیا کرتے تھے جو اُن کے لئے مخصوص تھا۔