12. چھٹے فرشتے نے اپنا پیالہ بڑے دریا فرات پر اُنڈیل دیا۔ اِس پر اُس کا پانی سوکھ گیا تاکہ مشرق کے بادشاہوں کے لئے راستہ تیار ہو جائے۔
13. پھر مَیں نے تین بدروحیں دیکھیں جو مینڈکوں کی مانند تھیں۔ وہ اژدہے کے منہ، حیوان کے منہ اور جھوٹے نبی کے منہ میں سے نکل آئیں۔
14. یہ مینڈک شیاطین کی روحیں ہیں جو معجزے دکھاتی ہیں اور نکل کر پوری دنیا کے بادشاہوں کے پاس جاتی ہیں تاکہ اُنہیں اللہ قادرِ مطلق کے عظیم دن پر جنگ کے لئے اکٹھا کریں۔
15. ”دیکھو، مَیں چور کی طرح آؤں گا۔ مبارک ہے وہ جو جاگتا رہتا اور اپنے کپڑے پہنے ہوئے رہتا ہے تاکہ اُسے ننگی حالت میں چلنا نہ پڑے اور لوگ اُس کی شرم گاہ نہ دیکھیں۔“
16. پھر اُنہوں نے بادشاہوں کو اُس جگہ پر اکٹھا کیا جس کا نام عبرانی زبان میں ہرمجدون ہے۔
17. ساتویں فرشتے نے اپنا پیالہ ہَوا میں اُنڈیل دیا۔ اِس پر اللہ کے گھر میں تخت کی طرف سے ایک اونچی آواز سنائی دی جس نے کہا، ”اب کام تکمیل تک پہنچ گیا ہے!“
18. بجلیاں چمکنے لگیں، شور مچ گیا، بادل گرجنے لگے اور ایک شدید زلزلہ آیا۔ اِس قسم کا زلزلہ زمین پر انسان کی تخلیق سے لے کر آج تک نہیں آیا، اِتنا سخت زلزلہ کہ
19. عظیم شہر تین حصوں میں بٹ گیا اور قوموں کے شہر تباہ ہو گئے۔ اللہ نے عظیم بابل کو یاد کر کے اُسے اپنے سخت غضب کی مَے سے بھرا پیالہ پلا دیا۔
20. تمام جزیرے غائب ہو گئے اور پہاڑ کہیں نظر نہ آئے۔
21. لوگوں پر آسمان سے من من بھر کے بڑے بڑے اولے گر گئے۔ اور لوگوں نے اولوں کی بلا کی وجہ سے اللہ پر کفر بکا، کیونکہ یہ بلا نہایت سخت تھی۔