ملاکی 3:8-18 اردو جیو ورژن (UGV)

8. کیا مناسب ہے کہ انسان اللہ کو ٹھگے؟ ہرگز نہیں! لیکن تم لوگ یہی کچھ کر رہے ہو۔ تم پوچھتے ہو، ’ہم کس طرح تجھے ٹھگتے ہیں؟‘ اِس میں کہ تم مجھے اپنی پیداوار کا دسواں حصہ نہیں دیتے۔ نیز، تم اماموں کو قربانیوں کا وہ حصہ نہیں دیتے جو اُن کا حق بنتا ہے۔

9. پوری قوم مجھے ٹھگتی رہتی ہے، اِس لئے مَیں نے تم پر لعنت بھیجی ہے۔“

10. رب الافواج فرماتا ہے، ”میرے گھر کے گودام میں اپنی پیداوار کا پورا دسواں حصہ جمع کرو تاکہ اُس میں خوراک دست یاب ہو۔ مجھے اِس میں آزما کر دیکھو کہ مَیں اپنے وعدے کو پورا کرتا ہوں کہ نہیں۔ کیونکہ مَیں تم سے وعدہ کرتا ہوں کہ جواب میں مَیں آسمان کے دریچے کھول کر تم پر حد سے زیادہ برکت برسا دوں گا۔“

11. رب الافواج فرماتا ہے، ”مَیں کیڑوں کو تمہاری فصلوں سے دُور رکھوں گا تاکہ تمہارے کھیتوں کی پیداوار اور تمہارے انگور خراب نہ ہو جائیں بلکہ پک جائیں۔

12. تب تمہارا ملک اِتنا راحت بخش ہو گا کہ تمام اقوام تمہیں مبارک کہیں گی۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔

13. رب فرماتا ہے، ”تم میرے بارے میں کفر بکتے ہو۔ تم کہتے ہو، ’ہم کیونکر کفر بکتے ہیں؟‘

14. اِس میں کہ تم کہتے ہو، ’اللہ کی خدمت کرنا عبث ہے۔ کیونکہ رب الافواج کی ہدایات پر دھیان دینے اور منہ لٹکا کر اُس کے حضور پھرنے سے ہمیں کیا فائدہ ہوا ہے؟

15. چنانچہ گستاخ لوگوں کو مبارک ہو، کیونکہ بےدین پھلتے پھولتے اور اللہ کو آزمانے والے ہی بچے رہتے ہیں‘۔“

16. لیکن پھر رب کا خوف ماننے والے آپس میں بات کرنے لگے، اور رب نے غور سے اُن کی سنی۔ اُس کے حضور یادگاری کی کتاب لکھی گئی جس میں اُن کے نام درج ہیں جو رب کا خوف مانتے اور اُس کے نام کا احترام کرتے ہیں۔

17. رب الافواج فرماتا ہے، ”جس دن مَیں حرکت میں آؤں گا اُس دن وہ میری خاص ملکیت ہوں گے۔ مَیں اُن پر یوں رحم کروں گا، جس طرح باپ اپنے اُس بیٹے پر ترس کھاتا ہے جو اُس کی خدمت کرتا ہے۔

18. اُس وقت تمہیں راست باز اور بےدین کا فرق دوبارہ نظر آئے گا۔ صاف ظاہر ہو جائے گا کہ اللہ کی خدمت کرنے والوں اور دوسروں میں کیا فرق ہے۔“

ملاکی 3