8. خواتیں جلدی سے قبر سے چلی گئیں۔ وہ سہمی ہوئی لیکن بڑی خوش تھیں اور دوڑی دوڑی اُس کے شاگردوں کو یہ خبر سنانے گئیں۔
9. اچانک عیسیٰ اُن سے ملا۔ اُس نے کہا، ”سلام۔“ وہ اُس کے پاس آئیں، اُس کے پاؤں پکڑے اور اُسے سجدہ کیا۔
10. عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”مت ڈرو۔ جاؤ، میرے بھائیوں کو بتا دو کہ وہ گلیل کو چلے جائیں۔ وہاں وہ مجھے دیکھیں گے۔“
11. خواتین ابھی راستے میں تھیں کہ پہرے داروں میں سے کچھ شہر میں گئے اور راہنما اماموں کو سب کچھ بتا دیا۔
12. راہنما اماموں نے قوم کے بزرگوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور پہرے داروں کو رشوت کی بڑی رقم دینے کا فیصلہ کیا۔
13. اُنہوں نے اُنہیں بتایا، ”تم کو کہنا ہے، ’جب ہم رات کے وقت سو رہے تھے تو اُس کے شاگرد آئے اور اُسے چُرا لے گئے۔‘