17. لوگوں سے خبردار رہو، کیونکہ وہ تم کو مقامی عدالتوں کے حوالے کر کے اپنے عبادت خانوں میں کوڑے لگوائیں گے۔
18. میری خاطر تمہیں حکمرانوں اور بادشاہوں کے سامنے پیش کیا جائے گا اور یوں تم کو اُنہیں اور غیریہودیوں کو گواہی دینے کا موقع ملے گا۔
19. جب وہ تمہیں گرفتار کریں گے تو یہ سوچتے سوچتے پریشان نہ ہو جانا کہ مَیں کیا کہوں یا کس طرح بات کروں۔ اُس وقت تم کو بتایا جائے گا کہ کیا کہنا ہے،
20. کیونکہ تم خود بات نہیں کرو گے بلکہ تمہارے باپ کا روح تمہاری معرفت بولے گا۔
21. بھائی اپنے بھائی کو اور باپ اپنے بچے کو موت کے حوالے کرے گا۔ بچے اپنے والدین کے خلاف کھڑے ہو کر اُنہیں قتل کروائیں گے۔
22. سب تم سے نفرت کریں گے، اِس لئے کہ تم میرے پیروکار ہو۔ لیکن جو آخر تک قائم رہے گا اُسے نجات ملے گی۔
23. جب وہ ایک شہر میں تمہیں ستائیں گے تو کسی دوسرے شہر کو ہجرت کر جانا۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ ابنِ آدم کی آمد تک تم اسرائیل کے تمام شہروں تک نہیں پہنچ پاؤ گے۔
24. شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا، نہ غلام اپنے مالک سے۔
25. شاگرد کو اِس پر اکتفا کرنا ہے کہ وہ اپنے اُستاد کی مانند ہو، اور اِسی طرح غلام کو کہ وہ اپنے مالک کی مانند ہو۔ گھرانے کے سرپرست کو اگر بدروحوں کا سردار بعل زبول قرار دیا گیا ہے تو اُس کے گھر والوں کو کیا کچھ نہ کہا جائے گا۔
26. اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ جو کچھ ابھی چھپا ہوا ہے اُسے آخر میں ظاہر کیا جائے گا، اور جو کچھ بھی اِس وقت پوشیدہ ہے اُس کا راز آخر میں کھل جائے گا۔