20. وہ اِس بات پر ابھی غور و فکر کر ہی رہا تھا کہ رب کا فرشتہ خواب میں اُس پر ظاہر ہوا اور فرمایا، ”یوسف بن داؤد، مریم سے شادی کر کے اُسے اپنے گھر لے آنے سے مت ڈر، کیونکہ پیدا ہونے والا بچہ روح القدس سے ہے۔
21. اُس کے بیٹا ہو گا اور اُس کا نام عیسیٰ رکھنا، کیونکہ وہ اپنی قوم کو اُس کے گناہوں سے رِہائی دے گا۔“
22. یہ سب کچھ اِس لئے ہوا تاکہ رب کی وہ بات پوری ہو جائے جو اُس نے اپنے نبی کی معرفت فرمائی تھی،
23. ”دیکھو ایک کنواری حاملہ ہو گی۔ اُس سے بیٹا پیدا ہو گا اور وہ اُس کا نام عمانوایل رکھیں گے۔“ (عمانوایل کا مطلب ’خدا ہمارے ساتھ‘ ہے۔)
24. جب یوسف جاگ اُٹھا تو اُس نے رب کے فرشتے کے فرمان کے مطابق مریم سے شادی کر لی اور اُسے اپنے گھر لے گیا۔
25. لیکن جب تک اُس کے بیٹا پیدا نہ ہوا وہ مریم سے ہم بستر نہ ہوا۔ اور یوسف نے بچے کا نام عیسیٰ رکھا۔