7. اُنہوں نے پوچھا، ”اُستاد، یہ کب ہو گا؟ کیا کیا نظر آئے گا جس سے معلوم ہو کہ یہ اب ہونے کو ہے؟“
8. عیسیٰ نے جواب دیا، ”خبردار رہو کہ کوئی تمہیں گم راہ نہ کر دے۔ کیونکہ بہت سے لوگ میرا نام لے کر آئیں گے اور کہیں گے، ’مَیں ہی مسیح ہوں‘ اور کہ ’وقت قریب آ چکا ہے۔‘ لیکن اُن کے پیچھے نہ لگنا۔
9. اور جب جنگوں اور فتنوں کی خبریں تم تک پہنچیں گی تو مت گھبرانا۔ کیونکہ لازم ہے کہ یہ سب کچھ پہلے پیش آئے۔ توبھی ابھی آخرت نہ ہو گی۔“
10. اُس نے اپنی بات جاری رکھی، ”ایک قوم دوسری کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو گی، اور ایک بادشاہی دوسری کے خلاف۔
11. شدید زلزلے آئیں گے، جگہ جگہ کال پڑیں گے اور وبائی بیماریاں پھیل جائیں گی۔ ہیبت ناک واقعات اور آسمان پر بڑے نشان دیکھنے میں آئیں گے۔
12. لیکن اِن تمام واقعات سے پہلے لوگ تم کو پکڑ کر ستائیں گے۔ وہ تم کو یہودی عبادت خانوں کے حوالے کریں گے، قیدخانوں میں ڈلوائیں گے اور بادشاہوں اور حکمرانوں کے سامنے پیش کریں گے۔ اور یہ اِس لئے ہو گا کہ تم میرے پیروکار ہو۔
13. نتیجے میں تمہیں میری گواہی دینے کا موقع ملے گا۔
14. لیکن ٹھان لو کہ تم پہلے سے اپنا دفاع کرنے کی تیاری نہ کرو،
15. کیونکہ مَیں تم کو ایسے الفاظ اور حکمت عطا کروں گا کہ تمہارے تمام مخالف نہ اُس کا مقابلہ اور نہ اُس کی تردید کر سکیں گے۔
16. تمہارے والدین، بھائی، رشتے دار اور دوست بھی تم کو دشمن کے حوالے کر دیں گے، بلکہ تم میں سے بعض کو قتل کیا جائے گا۔
17. سب تم سے نفرت کریں گے، اِس لئے کہ تم میرے پیروکار ہو۔
18. توبھی تمہارا ایک بال بھی بیکا نہیں ہو گا۔
19. ثابت قدم رہنے سے ہی تم اپنی جان بچا لو گے۔
20. جب تم یروشلم کو فوجوں سے گھرا ہوا دیکھو تو جان لو کہ اُس کی تباہی قریب آ چکی ہے۔
21. اُس وقت یہودیہ کے باشندے بھاگ کر پہاڑی علاقے میں پناہ لیں۔ شہر کے رہنے والے اُس سے نکل جائیں اور دیہات میں آباد لوگ شہر میں داخل نہ ہوں۔
22. کیونکہ یہ الٰہی غضب کے دن ہوں گے جن میں وہ سب کچھ پورا ہو جائے گا جو کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے۔
23. اُن خواتین پر افسوس جو اُن دنوں میں حاملہ ہوں یا اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہوں، کیونکہ ملک میں بہت مصیبت ہو گی اور اِس قوم پر اللہ کا غضب نازل ہو گا۔
24. لوگ اُنہیں تلوار سے قتل کریں گے اور قید کر کے تمام غیریہودی ممالک میں لے جائیں گے۔ غیریہودی یروشلم کو پاؤں تلے کچل ڈالیں گے۔ یہ سلسلہ اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک غیریہودیوں کا دور پورا نہ ہو جائے۔