43. مَیں کون ہوں کہ میرے خداوند کی ماں میرے پاس آئی!
44. جوں ہی مَیں نے تیرا سلام سنا بچہ میرے پیٹ میں خوشی سے اُچھل پڑا۔
45. تُو کتنی مبارک ہے، کیونکہ تُو ایمان لائی کہ جو کچھ رب نے فرمایا ہے وہ تکمیل تک پہنچے گا۔“
46. اِس پر مریم نے کہا،”میری جان رب کی تعظیم کرتی ہے
47. اور میری روح اپنے نجات دہندہ اللہ سے نہایت خوش ہے۔
48. کیونکہ اُس نے اپنی خادمہ کی پستی پر نظر کی ہے۔ہاں، اب سے تمام نسلیں مجھے مبارک کہیں گی،
49. کیونکہ قادرِ مطلق نے میرے لئے بڑے بڑے کام کئے ہیں۔اُس کا نام قدوس ہے۔
50. جو اُس کا خوف مانتے ہیںاُن پر وہ پشت در پشت اپنی رحمت ظاہر کرے گا۔
51. اُس کی قدرت نے عظیم کام کر دکھائے ہیں،اور دل سے مغرور لوگ تتر بتر ہو گئے ہیں۔
52. اُس نے حکمرانوں کو اُن کے تخت سے ہٹا کرپست حال لوگوں کو سرفراز کر دیا ہے۔
53. بھوکوں کو اُس نے اچھی چیزوں سے مالا مال کر کےامیروں کو خالی ہاتھ لوٹا دیا ہے۔