7. تب ادونی بزق نے کہا، ”مَیں نے خود ستر بادشاہوں کے ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھوں کو کٹوایا، اور اُنہیں میری میز کے نیچے گرے ہوئے کھانے کے ردی ٹکڑے جمع کرنے پڑے۔ اب اللہ مجھے اِس کا بدلہ دے رہا ہے۔“ اُسے یروشلم لایا گیا جہاں وہ مر گیا۔
8. یہوداہ کے مردوں نے یروشلم پر بھی حملہ کیا۔ اُس پر فتح پا کر اُنہوں نے اُس کے باشندوں کو تلوار سے مار ڈالا اور شہر کو جلا دیا۔
9. اِس کے بعد وہ آگے بڑھ کر اُن کنعانیوں سے لڑنے لگے جو پہاڑی علاقے، دشتِ نجب اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے میں رہتے تھے۔
10. اُنہوں نے حبرون شہر پر حملہ کیا جو پہلے قِریَت اربع کہلاتا تھا۔ وہاں اُنہوں نے سیسی، اخی مان اور تلمی کی فوجوں کو شکست دی۔
11. پھر وہ آگے دبیر کے باشندوں سے لڑنے چلے گئے۔ دبیر کا پرانا نام قِریَت سِفر تھا۔
12. کالب نے کہا، ”جو قِریَت سِفر پر فتح پا کر قبضہ کرے گا اُس کے ساتھ مَیں اپنی بیٹی عکسہ کا رشتہ باندھوں گا۔“
13. کالب کے چھوٹے بھائی غُتنی ایل بن قنز نے شہر پر قبضہ کر لیا۔ چنانچہ کالب نے اُس کے ساتھ اپنی بیٹی عکسہ کی شادی کر دی۔
14. جب عکسہ غُتنی ایل کے ہاں جا رہی تھی تو اُس نے اُسے اُبھارا کہ وہ کالب سے کوئی کھیت پانے کی درخواست کرے۔ اچانک وہ گدھے سے اُتر گئی۔ کالب نے پوچھا، ”کیا بات ہے؟“