1. یشوع کی موت کے بعد اسرائیلیوں نے رب سے پوچھا، ”کون سا قبیلہ پہلے نکل کر کنعانیوں پر حملہ کرے؟“
2. رب نے جواب دیا، ”یہوداہ کا قبیلہ شروع کرے۔ مَیں نے ملک کو اُن کے قبضے میں کر دیا ہے۔“
3. تب یہوداہ کے قبیلے نے اپنے بھائیوں شمعون کے قبیلے سے کہا، ”آئیں، ہمارے ساتھ نکلیں تاکہ ہم مل کر کنعانیوں کو اُس علاقے سے نکال دیں جو قرعہ نے یہوداہ کے قبیلے کے لئے مقرر کیا ہے۔ اِس کے بدلے ہم بعد میں آپ کی مدد کریں گے جب آپ اپنے علاقے پر قبضہ کرنے کے لئے نکلیں گے۔“ چنانچہ شمعون کے مرد یہوداہ کے ساتھ نکلے۔
4. جب یہوداہ نے دشمن پر حملہ کیا تو رب نے کنعانیوں اور فرِزّیوں کو اُس کے قابو میں کر دیا۔ بزق کے پاس اُنہوں نے اُنہیں شکست دی، گو اُن کے کُل 10,000 آدمی تھے۔
5. وہاں اُن کا مقابلہ ایک بادشاہ سے ہوا جس کا نام ادونی بزق تھا۔ جب اُس نے دیکھا کہ کنعانی اور فرِزّی ہار گئے ہیں
6. تو وہ فرار ہوا۔ لیکن اسرائیلیوں نے اُس کا تعاقب کر کے اُسے پکڑ لیا اور اُس کے ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھوں کو کاٹ لیا۔
7. تب ادونی بزق نے کہا، ”مَیں نے خود ستر بادشاہوں کے ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھوں کو کٹوایا، اور اُنہیں میری میز کے نیچے گرے ہوئے کھانے کے ردی ٹکڑے جمع کرنے پڑے۔ اب اللہ مجھے اِس کا بدلہ دے رہا ہے۔“ اُسے یروشلم لایا گیا جہاں وہ مر گیا۔
8. یہوداہ کے مردوں نے یروشلم پر بھی حملہ کیا۔ اُس پر فتح پا کر اُنہوں نے اُس کے باشندوں کو تلوار سے مار ڈالا اور شہر کو جلا دیا۔
9. اِس کے بعد وہ آگے بڑھ کر اُن کنعانیوں سے لڑنے لگے جو پہاڑی علاقے، دشتِ نجب اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے میں رہتے تھے۔
10. اُنہوں نے حبرون شہر پر حملہ کیا جو پہلے قِریَت اربع کہلاتا تھا۔ وہاں اُنہوں نے سیسی، اخی مان اور تلمی کی فوجوں کو شکست دی۔
11. پھر وہ آگے دبیر کے باشندوں سے لڑنے چلے گئے۔ دبیر کا پرانا نام قِریَت سِفر تھا۔