15. جو سونا چاندی شہنشاہ اور اُس کے مشیروں نے اپنی خوشی سے یروشلم میں سکونت کرنے والے اسرائیل کے خدا کے لئے قربان کی ہے اُسے اپنے ساتھ لے جائیں۔
16. نیز، جتنی بھی سونا چاندی آپ کو صوبہ بابل سے مل جائے گی اور جتنے بھی ہدیئے قوم اور امام اپنی خوشی سے اپنے خدا کے گھر کے لئے جمع کریں اُنہیں اپنے ساتھ لے جائیں۔
17. اُن پیسوں سے بَیل، مینڈھے، بھیڑ کے بچے اور اُن کی قربانیوں کے لئے درکار غلہ اور مَے کی نذریں خرید لیں، اور اُنہیں یروشلم میں اپنے خدا کے گھر کی قربان گاہ پر قربان کریں۔
18. جو پیسے بچ جائیں اُن کو آپ اور آپ کے بھائی ویسے خرچ کر سکتے ہیں جیسے آپ کو مناسب لگے۔ شرط یہ ہے کہ آپ کے خدا کی مرضی کے مطابق ہو۔
19. یروشلم میں اپنے خدا کو وہ تمام چیزیں پہنچائیں جو آپ کو رب کے گھر میں خدمت کے لئے دی جائیں گی۔
20. باقی جو کچھ بھی آپ کو اپنے خدا کے گھر کے لئے خریدنا پڑے اُس کے پیسے شاہی خزانہ ادا کرے گا۔
21. مَیں، ارتخشستا بادشاہ دریائے فرات کے مغرب میں رہنے والے تمام خزانچیوں کو حکم دیتا ہوں کہ ہر طرح سے عزرا امام کی مالی مدد کریں۔ جو بھی آسمان کے خدا کی شریعت کا یہ اُستاد مانگے وہ اُسے دیا جائے۔
22. اُسے 3,400 کلو گرام چاندی، 16,000 کلو گرام گندم، 2,200 لٹر مَے اور 2,200 لٹر زیتون کا تیل تک دینا۔ نمک اُسے اُتنا ملے جتنا وہ چاہے۔
23. دھیان سے سب کچھ مہیا کریں جو آسمان کا خدا اپنے گھر کے لئے مانگے۔ ایسا نہ ہو کہ شہنشاہ اور اُس کے بیٹوں کی سلطنت اُس کے غضب کا نشانہ بن جائے۔
24. نیز، آپ کو علم ہو کہ آپ کو اللہ کے اِس گھر میں خدمت کرنے والے کسی شخص سے بھی خراج یا کسی قسم کا ٹیکس لینے کی اجازت نہیں ہے، خواہ وہ امام، لاوی، گلوکار، رب کے گھر کا دربان یا اُس کا خدمت گار ہو۔
25. اے عزرا، جو حکمت آپ کے خدا نے آپ کو عطا کی ہے اُس کے مطابق مجسٹریٹ اور قاضی مقرر کریں جو آپ کی قوم کے اُن لوگوں کا انصاف کریں جو دریائے فرات کے مغرب میں رہتے ہیں۔ جتنے بھی آپ کے خدا کے احکام جانتے ہیں وہ اِس میں شامل ہیں۔ اور جتنے اِن احکام سے واقف نہیں ہیں اُنہیں آپ کو تعلیم دینی ہے۔