عزرا 7:1-11 اردو جیو ورژن (UGV)

1. اِن واقعات کے کافی عرصے بعد ایک آدمی بنام عزرا بابل کو چھوڑ کر یروشلم آیا۔ اُس وقت فارس کے بادشاہ ارتخشستا کی حکومت تھی۔ آدمی کا پورا نام عزرا بن سرایاہ بن عزریاہ بن خِلقیاہ

2. بن سلّوم بن صدوق بن اخی طوب

3. بن امریاہ بن عزریاہ بن مِرایوت

4. بن زرخیاہ بن عُزّی بن بُقی

5. بن ابی سوع بن فینحاس بن اِلی عزر بن ہارون تھا۔ (ہارون امامِ اعظم تھا)۔

6. عزرا پاک نوشتوں کا اُستاد اور اُس شریعت کا عالِم تھا جو رب اسرائیل کے خدا نے موسیٰ کی معرفت دی تھی۔ جب عزرا بابل سے یروشلم کے لئے روانہ ہوا تو شہنشاہ نے اُس کی ہر خواہش پوری کی، کیونکہ رب اُس کے خدا کا شفیق ہاتھ اُس پر تھا۔

7. کئی اسرائیلی اُس کے ساتھ گئے۔ امام، لاوی، گلوکار اور رب کے گھر کے دربان اور خدمت گار بھی اُن میں شامل تھے۔ یہ ارتخشستا بادشاہ کی حکومت کے ساتویں سال میں ہوا۔

10. وجہ یہ تھی کہ عزرا نے اپنے آپ کو رب کی شریعت کی تفتیش کرنے، اُس کے مطابق زندگی گزارنے اور اسرائیلیوں کو اُس کے احکام اور ہدایات کی تعلیم دینے کے لئے وقف کیا تھا۔

11. ارتخشستا بادشاہ نے عزرا امام کو ذیل کا مختارنامہ دے دیا، اُسی عزرا کو جو پاک نوشتوں کا اُستاد اور اُن احکام اور ہدایات کا عالِم تھا جو رب نے اسرائیل کو دی تھیں۔ مختارنامے میں لکھا تھا،

عزرا 7