7. ”دارا بادشاہ کو دل کی گہرائیوں سے سلام کہتے ہیں!
8. شہنشاہ کو علم ہو کہ صوبہ یہوداہ میں جا کر ہم نے دیکھا کہ وہاں عظیم خدا کا گھر بنایا جا رہا ہے۔ اُس کے لئے بڑے تراشے ہوئے پتھر استعمال ہو رہے ہیں اور دیواروں میں شہتیر لگائے جا رہے ہیں۔ لوگ بڑی جاں فشانی سے کام کر رہے ہیں، اور مکان اُن کی محنت کے باعث تیزی سے بن رہا ہے۔
9. ہم نے بزرگوں سے پوچھا، ’کس نے آپ کو یہ گھر بنانے اور اِس کا ڈھانچا تکمیل تک پہنچانے کی اجازت دی ہے؟‘
10. ہم نے اُن کے نام بھی معلوم کئے تاکہ لکھ کر آپ کو بھیج سکیں۔
11. اُنہوں نے ہمیں جواب دیا،’ہم آسمان و زمین کے خدا کے خادم ہیں، اور ہم اُس گھر کو از سرِ نو تعمیر کر رہے ہیں جو بہت سال پہلے یہاں قائم تھا۔ اسرائیل کے ایک عظیم بادشاہ نے اُسے قدیم زمانے میں بنا کر تکمیل تک پہنچایا تھا۔
12. لیکن ہمارے باپ دادا نے آسمان کے خدا کو طیش دلایا، اور نتیجے میں اُس نے اُنہیں بابل کے بادشاہ نبوکدنضر کے حوالے کر دیا جس نے رب کے گھر کو تباہ کر دیا اور قوم کو قید کر کے بابل میں بسا دیا۔