5. قادرِ مطلق رب الافواج ہے۔ جب وہ زمین کو چھو دیتا ہے تو وہ لرز اُٹھتی اور اُس کے تمام باشندے ماتم کرنے لگتے ہیں۔ تب جس طرح مصر میں دریائے نیل برسات کے موسم میں سیلاب کی صورت اختیار کر لیتا ہے اُسی طرح پوری زمین اُٹھتی، پھر دوبارہ اُتر جاتی ہے۔
6. وہ آسمان پر اپنا بالاخانہ تعمیر کرتا اور زمین پر اپنے تہہ خانے کی بنیاد ڈالتا ہے۔ وہ سمندر کا پانی بُلا کر رُوئے زمین پر اُنڈیل دیتا ہے۔ اُسی کا نام رب ہے!
7. رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیلیو، یہ مت سمجھنا کہ میرے نزدیک تم ایتھوپیا کے باشندوں سے بہتر ہو۔ بےشک مَیں اسرائیل کو مصر سے نکال لایا، لیکن بالکل اِسی طرح مَیں فلستیوں کو کریتے سے اور اَرامیوں کو قیر سے نکال لایا۔
8. مَیں، رب قادرِ مطلق دھیان سے اسرائیل کی گناہ آلودہ بادشاہی پر غور کر رہا ہوں۔ یقیناً مَیں اُسے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا۔“تاہم رب فرماتا ہے، ”مَیں یعقوب کے گھرانے کو سراسر تباہ نہیں کروں گا۔