15. رب کا پورا غضب نازل ہو گا، اور لوگ پریشانی اور مصیبت میں مبتلا رہیں گے۔ ہر طرف تباہی و بربادی، ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا، ہر طرف گھنے بادل چھائے رہیں گے۔
16. اُس دن دشمن نرسنگا پھونک کر اور جنگ کے نعرے لگا کر قلعہ بند شہروں اور بُرجوں پر ٹوٹ پڑے گا۔
17. رب فرماتا ہے، ”چونکہ لوگوں نے میرا گناہ کیا ہے اِس لئے مَیں اُن کو بڑی مصیبت میں اُلجھا دوں گا۔ وہ اندھوں کی طرح ٹٹول ٹٹول کر اِدھر اُدھر پھریں گے، اُن کا خون خاک کی طرح گرایا جائے گا اور اُن کی نعشیں گوبر کی طرح زمین پر پھینکی جائیں گی۔“
18. جب رب کا غضب نازل ہو گا تو نہ اُن کا سونا، نہ چاندی اُنہیں بچا سکے گی۔ اُس کی غیرت پورے ملک کو آگ کی طرح بھسم کر دے گی۔ وہ ملک کے تمام باشندوں کو ہلاک کرے گا، ہاں اُن کا انجام ہول ناک ہو گا۔