1. رب کا کلام ملکِ حدراک کے خلاف ہے، اور وہ دمشق پر نازل ہو گا۔ کیونکہ انسان اور اسرائیل کے تمام قبیلوں کی آنکھیں رب کی طرف دیکھتی ہیں۔
2. دمشق کی سرحد پر واقع حمات بلکہ صور اور صیدا بھی اِس کلام سے متاثر ہو جائیں گے، خواہ وہ کتنے دانش مند کیوں نہ ہوں۔
3. بےشک صور نے اپنے لئے مضبوط قلعہ بنا لیا ہے، بےشک اُس نے سونے چاندی کے ایسے ڈھیر لگائے ہیں جیسے عام طور پر گلیوں میں ریت یا کچرے کے ڈھیر لگا لئے جاتے ہیں۔
4. لیکن رب اُس پر قبضہ کر کے اُس کی فوج کو سمندر میں پھینک دے گا۔ تب شہر نذرِ آتش ہو جائے گا۔