14. راستی اور انصاف تیرے تخت کی بنیاد ہیں۔ شفقت اور وفا تیرے آگے آگے چلتی ہیں۔
15. مبارک ہے وہ قوم جو تیری خوشی کے نعرے لگا سکے۔ اے رب، وہ تیرے چہرے کے نور میں چلیں گے۔
16. روزانہ وہ تیرے نام کی خوشی منائیں گے اور تیری راستی سے سرفراز ہوں گے۔
17. کیونکہ تُو ہی اُن کی طاقت کی شان ہے، اور تُو اپنے کرم سے ہمیں سرفراز کرے گا۔
18. کیونکہ ہماری ڈھال رب ہی کی ہے، ہمارا بادشاہ اسرائیل کے قدوس ہی کا ہے۔
19. ماضی میں تُو رویا میں اپنے ایمان داروں سے ہم کلام ہوا۔ اُس وقت تُو نے فرمایا، ”مَیں نے ایک سورمے کو طاقت سے نوازا ہے، قوم میں سے ایک کو چن کر سرفراز کیا ہے۔
20. مَیں نے اپنے خادم داؤد کو پا لیا اور اُسے اپنے مُقدّس تیل سے مسح کیا ہے۔
21. میرا ہاتھ اُسے قائم رکھے گا، میرا بازو اُسے تقویت دے گا۔
22. دشمن اُس پر غالب نہیں آئے گا، شریر اُسے خاک میں نہیں ملائیں گے۔