1. آسف کا زبور۔اے اللہ، اجنبی قومیں تیری موروثی زمین میں گھس آئی ہیں۔ اُنہوں نے تیری مُقدّس سکونت گاہ کی بےحرمتی کر کے یروشلم کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
2. اُنہوں نے تیرے خادموں کی لاشیں پرندوں کو اور تیرے ایمان داروں کا گوشت جنگلی جانوروں کو کھلا دیا ہے۔
3. یروشلم کے چاروں طرف اُنہوں نے خون کی ندیاں بہائیں، اور کوئی باقی نہ رہا جو مُردوں کو دفناتا۔
4. ہمارے پڑوسیوں نے ہمیں مذاق کا نشانہ بنا لیا ہے، ارد گرد کی قومیں ہماری ہنسی اُڑاتی اور لعن طعن کرتی ہیں۔
5. اے رب، کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ تک غصے ہو گا؟ تیری غیرت کب تک آگ کی طرح بھڑکتی رہے گی؟
6. اپنا غضب اُن اقوام پر نازل کر جو تجھے تسلیم نہیں کرتیں، اُن سلطنتوں پر جو تیرے نام کو نہیں پکارتیں۔