25. مَیں جوان تھا اور اب بوڑھا ہو گیا ہوں۔ لیکن مَیں نے کبھی نہیں دیکھا کہ راست باز کو ترک کیا گیا یا اُس کے بچوں کو بھیک مانگنی پڑی۔
26. وہ ہمیشہ مہربان اور قرض دینے کے لئے تیار ہے۔ اُس کی اولاد برکت کا باعث ہو گی۔
27. بُرائی سے باز آ کر بھلائی کر۔ تب تُو ہمیشہ کے لئے ملک میں آباد رہے گا،
28. کیونکہ رب کو انصاف پیارا ہے، اور وہ اپنے ایمان داروں کو کبھی ترک نہیں کرے گا۔ وہ ابد تک محفوظ رہیں گے جبکہ بےدینوں کی اولاد کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔
29. راست باز ملک کو میراث میں پا کر اُس میں ہمیشہ بسیں گے۔
30. راست باز کا منہ حکمت بیان کرتا اور اُس کی زبان سے انصاف نکلتا ہے۔
31. اللہ کی شریعت اُس کے دل میں ہے، اور اُس کے قدم کبھی نہیں ڈگمگائیں گے۔
32. بےدین راست باز کی تاک میں بیٹھ کر اُسے مار ڈالنے کا موقع ڈھونڈتا ہے۔
33. لیکن رب راست باز کو اُس کے ہاتھ میں نہیں چھوڑے گا، وہ اُسے عدالت میں مجرم نہیں ٹھہرنے دے گا۔
34. رب کے انتظار میں رہ اور اُس کی راہ پر چلتا رہ۔ تب وہ تجھے سرفراز کر کے ملک کا وارث بنائے گا، اور تُو بےدینوں کی ہلاکت دیکھے گا۔
35. مَیں نے ایک بےدین اور ظالم آدمی کو دیکھا جو پھلتے پھولتے دیودار کے درخت کی طرح آسمان سے باتیں کرنے لگا۔
36. لیکن تھوڑی دیر کے بعد جب مَیں دوبارہ وہاں سے گزرا تو وہ تھا نہیں۔ مَیں نے اُس کا کھوج لگایا، لیکن کہیں نہ ملا۔
37. بےالزام پر دھیان دے اور دیانت دار پر غور کر، کیونکہ آخرکار اُسے امن اور سکون حاصل ہو گا۔
38. لیکن مجرم مل کر تباہ ہو جائیں گے، اور بےدینوں کو آخرکار رُوئے زمین پر سے مٹایا جائے گا۔