زبور 37:11-29 اردو جیو ورژن (UGV)

11. لیکن حلیم ملک کو میراث میں پا کر بڑے امن اور سکون سے لطف اندوز ہوں گے۔

12. بےشک بےدین دانت پیس پیس کر راست باز کے خلاف سازشیں کرتا رہے۔

13. لیکن رب اُس پر ہنستا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اُس کا انجام قریب ہی ہے۔

14. بےدینوں نے تلوار کو کھینچا اور کمان کو تان لیا ہے تاکہ ناچاروں اور ضرورت مندوں کو گرا دیں اور سیدھی راہ پر چلنے والوں کو قتل کریں۔

15. لیکن اُن کی تلوار اُن کے اپنے دل میں گھونپی جائے گی، اُن کی کمان ٹوٹ جائے گی۔

16. راست باز کو جو تھوڑا بہت حاصل ہے وہ بہت بےدینوں کی دولت سے بہتر ہے۔

17. کیونکہ بےدینوں کا بازو ٹوٹ جائے گا جبکہ رب راست بازوں کو سنبھالتا ہے۔

18. رب بےالزاموں کے دن جانتا ہے، اور اُن کی موروثی ملکیت ہمیشہ کے لئے قائم رہے گی۔

19. مصیبت کے وقت وہ شرم سار نہیں ہوں گے، کال بھی پڑے تو سیر ہوں گے۔

20. لیکن بےدین ہلاک ہو جائیں گے، اور رب کے دشمن چراگاہوں کی شان کی طرح نیست ہو جائیں گے، دھوئیں کی طرح غائب ہو جائیں گے۔

21. بےدین قرض لیتا اور اُسے نہیں اُتارتا، لیکن راست باز مہربان ہے اور فیاضی سے دیتا ہے۔

22. کیونکہ جنہیں رب برکت دے وہ ملک کو میراث میں پائیں گے، لیکن جن پر وہ لعنت بھیجے اُن کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔

23. اگر کسی کے پاؤں جم جائیں تو یہ رب کی طرف سے ہے۔ ایسے شخص کی راہ کو وہ پسند کرتا ہے۔

24. اگر گر بھی جائے تو پڑا نہیں رہے گا، کیونکہ رب اُس کے ہاتھ کا سہارا بنا رہے گا۔

25. مَیں جوان تھا اور اب بوڑھا ہو گیا ہوں۔ لیکن مَیں نے کبھی نہیں دیکھا کہ راست باز کو ترک کیا گیا یا اُس کے بچوں کو بھیک مانگنی پڑی۔

26. وہ ہمیشہ مہربان اور قرض دینے کے لئے تیار ہے۔ اُس کی اولاد برکت کا باعث ہو گی۔

27. بُرائی سے باز آ کر بھلائی کر۔ تب تُو ہمیشہ کے لئے ملک میں آباد رہے گا،

28. کیونکہ رب کو انصاف پیارا ہے، اور وہ اپنے ایمان داروں کو کبھی ترک نہیں کرے گا۔ وہ ابد تک محفوظ رہیں گے جبکہ بےدینوں کی اولاد کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔

29. راست باز ملک کو میراث میں پا کر اُس میں ہمیشہ بسیں گے۔

زبور 37