زبور 22:14-27 اردو جیو ورژن (UGV)

14. مجھے پانی کی طرح زمین پر اُنڈیلا گیا ہے، میری تمام ہڈیاں الگ الگ ہو گئی ہیں، جسم کے اندر میرا دل موم کی طرح پگھل گیا ہے۔

15. میری طاقت ٹھیکرے کی طرح خشک ہو گئی، میری زبان تالو سے چپک گئی ہے۔ ہاں، تُو نے مجھے موت کی خاک میں لٹا دیا ہے۔

16. کُتوں نے مجھے گھیر رکھا، شریروں کے جتھے نے میرا احاطہ کیا ہے۔ اُنہوں نے میرے ہاتھوں اور پاؤں کو چھید ڈالا ہے۔

17. مَیں اپنی ہڈیوں کو گن سکتا ہوں۔ لوگ گھور گھور کر میری مصیبت سے خوش ہوتے ہیں۔

18. وہ آپس میں میرے کپڑے بانٹ لیتے اور میرے لباس پر قرعہ ڈالتے ہیں۔

19. لیکن تُو اے رب، دُور نہ رہ! اے میری قوت، میری مدد کرنے کے لئے جلدی کر!

20. میری جان کو تلوار سے بچا، میری زندگی کو کُتے کے پنجے سے چھڑا۔

21. شیر کے منہ سے مجھے مخلصی دے، جنگلی بَیلوں کے سینگوں سے رِہائی عطا کر۔اے رب، تُو نے میری سنی ہے!

22. مَیں اپنے بھائیوں کے سامنے تیرے نام کا اعلان کروں گا، جماعت کے درمیان تیری مدح سرائی کروں گا۔

23. تم جو رب کا خوف مانتے ہو، اُس کی تمجید کرو! اے یعقوب کی تمام اولاد، اُس کا احترام کر! اے اسرائیل کے تمام فرزندو، اُس سے خوف کھاؤ!

24. کیونکہ نہ اُس نے مصیبت زدہ کا دُکھ حقیر جانا، نہ اُس کی تکلیف سے گھن کھائی۔ اُس نے اپنا منہ اُس سے نہ چھپایا بلکہ اُس کی سنی جب وہ مدد کے لئے چیخنے چلّانے لگا۔

25. اے خدا، بڑے اجتماع میں مَیں تیری ستائش کروں گا، خدا ترسوں کے سامنے اپنی مَنت پوری کروں گا۔

26. ناچار جی بھر کر کھائیں گے، رب کے طالب اُس کی حمد و ثنا کریں گے۔ تمہارے دل ابد تک زندہ رہیں!

27. لوگ دنیا کی انتہا تک رب کو یاد کر کے اُس کی طرف رجوع کریں گے۔ غیراقوام کے تمام خاندان اُسے سجدہ کریں گے۔

زبور 22