1-2. اُن دنوں جب قاضی قوم کی راہنمائی کیا کرتے تھے تو اسرائیل میں کال پڑا۔ یہوداہ کے شہر بیت لحم میں ایک اِفراتی آدمی رہتا تھا جس کا نام اِلی مَلِک تھا۔ کال کی وجہ سے وہ اپنی بیوی نعومی اور اپنے دو بیٹوں محلون اور کلیون کو لے کر ملکِ موآب میں جا بسا۔
3. لیکن کچھ دیر کے بعد اِلی مَلِک فوت ہو گیا، اور نعومی اپنے دو بیٹوں کے ساتھ اکیلی رہ گئی۔
4. محلون اور کلیون نے موآب کی دو عورتوں سے شادی کر لی۔ ایک کا نام عُرفہ تھا اور دوسری کا روت۔ لیکن تقریباً دس سال کے بعد
5. دونوں بیٹے بھی جاں بحق ہو گئے۔ اب نعومی کا نہ شوہر اور نہ بیٹے ہی رہے تھے۔
8. تو نعومی نے اپنی بہوؤں سے کہا، ”اب اپنے ماں باپ کے گھر واپس چلی جائیں۔ رب آپ پر اُتنا رحم کرے جتنا آپ نے مرحوموں اور مجھ پر کیا ہے۔
9. وہ آپ کو نئے گھر اور نئے شوہر مہیا کر کے سکون دے۔“یہ کہہ کر اُس نے اُنہیں بوسہ دیا۔ دونوں رو پڑیں
10. اور اعتراض کیا، ”ہرگز نہیں، ہم آپ کے ساتھ آپ کی قوم کے پاس جائیں گی۔“