7. مَیں تمہیں اپنی قوم بناؤں گا اور تمہارا خدا ہوں گا۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں رب تمہارا خدا ہوں جس نے تمہیں مصریوں کے جوئے سے آزاد کر دیا ہے۔
8. مَیں تمہیں اُس ملک میں لے جاؤں گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا ہے۔ وہ ملک تمہاری اپنی ملکیت ہو گا۔ مَیں رب ہوں‘۔“
9. موسیٰ نے یہ سب کچھ اسرائیلیوں کو بتا دیا، لیکن اُنہوں نے اُس کی بات نہ مانی، کیونکہ وہ سخت کام کے باعث ہمت ہار گئے تھے۔
10. تب رب نے موسیٰ سے کہا،
11. ”جا، مصر کے بادشاہ فرعون کو بتا دینا کہ اسرائیلیوں کو اپنے ملک سے جانے دے۔“
12. لیکن موسیٰ نے اعتراض کیا، ”اسرائیلی میری بات سننا نہیں چاہتے تو فرعون کیوں میری بات مانے جبکہ مَیں رُک رُک کر بولتا ہوں؟“
13. لیکن رب نے موسیٰ اور ہارون کو حکم دیا، ”اسرائیلیوں اور مصر کے بادشاہ فرعون سے بات کر کے اسرائیلیوں کو مصر سے نکالو۔“
14. اسرائیل کے آبائی گھرانوں کے سربراہ یہ تھے: اسرائیل کے پہلوٹھے روبن کے چار بیٹے حنوک، فلّو، حصرون اور کرمی تھے۔ اِن سے روبن کی چار شاخیں نکلیں۔
15. شمعون کے پانچ بیٹے یموایل، یمین، اُہد، یکین، صُحر اور ساؤل تھے۔ (ساؤل کنعانی عورت کا بچہ تھا)۔ اِن سے شمعون کی پانچ شاخیں نکلیں۔