18. اُن کے دوسرے سرے بالاپوش کی کندھوں والی پٹیوں کے دو خانوں کے ساتھ جوڑ دیئے گئے، پھر سامنے کی طرف لگائے گئے۔
19. اُنہوں نے کیسے کے نچلے دو کونوں پر بھی سونے کے دو کڑے لگائے۔ وہ اندر، بالاپوش کی طرف لگے تھے۔
20. اب اُنہوں نے دو اَور کڑے بنا کر بالاپوش کی کندھوں والی پٹیوں پر لگائے۔ یہ بھی سامنے کی طرف لگے تھے لیکن نیچے، بالاپوش کے پٹکے کے اوپر ہی۔
21. اُنہوں نے سینے کے کیسے کے نچلے کڑے نیلی ڈوری سے بالاپوش کے اِن نچلے کڑوں کے ساتھ باندھے۔ یوں کیسہ پٹکے کے اوپر اچھی طرح سینے کے ساتھ لگا رہا۔ یہ اُن ہدایات کے عین مطابق ہوا جو رب نے موسیٰ کو دی تھیں۔
22. پھر کاری گروں نے چوغہ بُنا۔ وہ پوری طرح نیلے دھاگے سے بنایا گیا۔ چوغے کو بالاپوش سے پہلے پہننا تھا۔
23. اُس کے گریبان کو بُنے ہوئے کالر سے مضبوط کیا گیا تاکہ وہ نہ پھٹے۔
24. اُنہوں نے نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کے دھاگے سے انار بنا کر اُنہیں چوغے کے دامن میں لگا دیا۔
25. اُن کے درمیان خالص سونے کی گھنٹیاں لگائی گئیں۔
26. دامن میں انار اور گھنٹیاں باری باری لگائی گئیں۔ لازم تھا کہ ہارون خدمت کرنے کے لئے ہمیشہ یہ چوغہ پہنے۔ رب نے موسیٰ کو یہی حکم دیا تھا۔
27. کاری گروں نے ہارون اور اُس کے بیٹوں کے لئے باریک کتان کے زیرجامے بنائے۔ یہ بُننے والے کا کام تھا۔
28. ساتھ ساتھ اُنہوں نے باریک کتان کی پگڑیاں اور باریک کتان کے پاجامے بنائے۔
29. کمربند کو باریک کتان اور نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کے دھاگے سے بنایا گیا۔ کڑھائی کرنے والوں نے اِس پر کام کیا۔ سب کچھ اُن ہدایات کے مطابق بنایا گیا جو رب نے موسیٰ کو دی تھیں۔
30. اُنہوں نے مُقدّس تاج یعنی خالص سونے کی تختی بنائی اور اُس پر یہ الفاظ کندہ کئے، ’رب کے لئے مخصوص و مُقدّس۔‘