16. اُسے ذبح کر کے اُس کا خون قربان گاہ کے چار پہلوؤں پر چھڑکنا۔
17. مینڈھے کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اُس کی انتڑیوں اور پنڈلیوں کو دھونا۔ پھر اُنہیں سر اور باقی ٹکڑوں کے ساتھ ملا کر
18. پورے مینڈھے کو قربان گاہ پر جلا دینا۔ جلنے والی یہ قربانی رب کے لئے بھسم ہونے والی قربانی ہے، اور اُس کی خوشبو رب کو پسند ہے۔
19. اب دوسرے مینڈھے کو لے آنا۔ ہارون اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ مینڈھے کے سر پر رکھیں۔
20. اُس کو ذبح کرنا۔ اُس کے خون میں سے کچھ لے کر ہارون اور اُس کے بیٹوں کے دہنے کان کی لَو پر لگانا۔ اِسی طرح خون کو اُن کے دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگوٹھوں پر بھی لگانا۔ باقی خون قربان گاہ کے چار پہلوؤں پر چھڑکنا۔
21. جو خون قربان گاہ پر پڑا ہے اُس میں سے کچھ لے کر اور مسح کے تیل کے ساتھ ملا کر ہارون اور اُس کے کپڑوں پر چھڑکنا۔ اِسی طرح اُس کے بیٹوں اور اُن کے کپڑوں پر بھی چھڑکنا۔ یوں وہ اور اُس کے بیٹے خدمت کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو جائیں گے۔
22. اِس مینڈھے کا خاص مقصد یہ ہے کہ ہارون اور اُس کے بیٹوں کو مقدِس میں خدمت کرنے کا اختیار اور عُہدہ دیا جائے۔ مینڈھے کی چربی، دُم، انتڑیوں پر کی ساری چربی، جوڑ کلیجی، دونوں گُردے اُن کی چربی سمیت اور دہنی ران الگ کرنی ہے۔
23. اُس ٹوکری میں سے جو رب کے حضور یعنی خیمے کے دروازے پر پڑی ہے ایک سادہ روٹی، ایک روٹی جس میں تیل ڈالا گیا ہو اور ایک روٹی جس پر تیل لگایا گیا ہو نکالنا۔
24. مینڈھے سے الگ کی گئی چیزیں اور بےخمیری روٹی کی ٹوکری کی یہ چیزیں لے کر ہارون اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھوں میں دینا، اور وہ اُنہیں ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلائیں۔
25. پھر یہ چیزیں اُن سے واپس لے کر بھسم ہونے والی قربانی کے ساتھ قربان گاہ پر جلا دینا۔ یہ رب کے لئے جلنے والی قربانی ہے، اور اُس کی خوشبو رب کو پسند ہے۔
26. اب اُس مینڈھے کا سینہ لینا جس کی معرفت ہارون کو امامِ اعظم کا اختیار دیا جاتا ہے۔ سینے کو بھی ہلانے والی قربانی کے طور پر رب کے سامنے ہلانا۔ یہ سینہ قربانی کا تیرا حصہ ہو گا۔
27. یوں تجھے ہارون اور اُس کے بیٹوں کی مخصوصیت کے لئے مستعمل مینڈھے کے ٹکڑے مخصوص و مُقدّس کرنے ہیں۔ اُس کے سینے کو رب کے سامنے ہلانے والی قربانی کے طور پر ہلایا جائے اور اُس کی ران کو اُٹھانے والی قربانی کے طور پر اُٹھایا جائے۔