حزقی ایل 47:10-20 اردو جیو ورژن (UGV)

10. عین جدی سے لے کر عین عجلیم تک اُس کے کناروں پر مچھیرے کھڑے ہوں گے۔ ہر طرف اُن کے جال سوکھنے کے لئے پھیلائے ہوئے نظر آئیں گے۔ دریا میں ہر قسم کی مچھلیاں ہوں گی، اُتنی جتنی بحیرۂ روم میں پائی جاتی ہیں۔

11. صرف بحیرۂ مُردار کے ارد گرد کی دلدلی جگہوں اور جوہڑوں کا پانی نمکین رہے گا، کیونکہ وہ نمک حاصل کرنے کے لئے استعمال ہو گا۔

12. دریا کے دونوں کناروں پر ہر قسم کے پھل دار درخت اُگیں گے۔ اِن درختوں کے پتے نہ کبھی مُرجھائیں گے، نہ کبھی اُن کا پھل ختم ہو گا۔ وہ ہر مہینے پھل لائیں گے، اِس لئے کہ مقدِس کا پانی اُن کی آب پاشی کرتا رہے گا۔ اُن کا پھل لوگوں کی خوراک بنے گا، اور اُن کے پتے شفا دیں گے۔“

13. پھر رب قادرِ مطلق نے فرمایا، ”مَیں تجھے اُس ملک کی سرحدیں بتاتا ہوں جو بارہ قبیلوں میں تقسیم کرنا ہے۔ یوسف کو دو حصے دینے ہیں، باقی قبیلوں کو ایک ایک حصہ۔

14. مَیں نے اپنا ہاتھ اُٹھا کر قَسم کھائی تھی کہ مَیں یہ ملک تمہارے باپ دادا کو عطا کروں گا، اِس لئے تم یہ ملک میراث میں پاؤ گے۔ اب اُسے آپس میں برابر تقسیم کر لو۔

15. شمالی سرحد بحیرۂ روم سے شروع ہو کر مشرق کی طرف حتلون، لبو حمات اور صداد کے پاس سے گزرتی ہے۔

16. وہاں سے وہ بیروتا اور سبریم کے پاس پہنچتی ہے (سبریم ملکِ دمشق اور ملکِ حمات کے درمیان واقع ہے)۔ پھر سرحد حصر عینان شہر تک آگے نکلتی ہے جو حوران کی سرحد پر واقع ہے۔

17. غرض شمالی سرحد بحیرۂ روم سے لے کر حصر عینان تک پہنچتی ہے۔ دمشق اور حمات کی سرحدیں اُس کے شمال میں ہیں۔

18. ملک کی مشرقی سرحد وہاں شروع ہوتی ہے جہاں دمشق کا علاقہ حوران کے پہاڑی علاقے سے ملتا ہے۔ وہاں سے سرحد دریائے یردن کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی جنوب میں بحیرۂ روم کے پاس تمر شہر تک پہنچتی ہے۔ یوں دریائے یردن ملکِ اسرائیل کی مشرقی سرحد اور ملکِ جِلعاد کی مغربی سرحد ہے۔

19. جنوبی سرحد تمر سے شروع ہو کر جنوب مغرب کی طرف چلتی چلتی مریبہ قادس کے چشموں تک پہنچتی ہے۔ پھر وہ شمال مغرب کی طرف رُخ کر کے مصر کی سرحد یعنی وادیٔ مصر کے ساتھ ساتھ بحیرۂ روم تک پہنچتی ہے۔

20. مغربی سرحد بحیرۂ روم ہے جو شمال میں لبو حمات کے مقابل ختم ہوتی ہے۔

حزقی ایل 47