2. ”اے آدم زاد، ملکِ ماجوج کے حکمران جوج کی طرف رُخ کر جو مسک اور تُوبل کا اعلیٰ رئیس ہے۔ اُس کے خلاف نبوّت کر کے
3. کہہ،’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے مسک اور تُوبل کے اعلیٰ رئیس جوج، اب مَیں تجھ سے نپٹ لوں گا۔
4. مَیں تیرے منہ کو پھیر دوں گا، تیرے منہ میں کانٹے ڈال کر تجھے پوری فوج سمیت نکال دوں گا۔ شاندار وردیوں سے آراستہ تیرے تمام گھڑسوار اور فوجی اپنے گھوڑوں سمیت نکل آئیں گے، گو تیری بڑی فوج کے مرد چھوٹی اور بڑی ڈھالیں اُٹھائے پھریں گے، اور ہر ایک تلوار سے لیس ہو گا۔
5. فارس، ایتھوپیا اور لبیا کے مرد بھی فوج میں شامل ہوں گے۔ ہر ایک بڑی ڈھال اور خود سے مسلح ہو گا۔
6. جُمر اور شمال کے دُوردراز علاقے بیت تُجرمہ کے تمام دستے بھی ساتھ ہوں گے۔ غرض اُس وقت بہت سی قومیں تیرے ساتھ نکلیں گی۔
7. چنانچہ مستعد ہو جا! جتنے لشکر تیرے ارد گرد جمع ہو گئے ہیں اُن کے ساتھ مل کر خوب تیاریاں کر! اُن کے لئے پہرا داری کر۔
8. متعدد دنوں کے بعد تجھے ملکِ اسرائیل پر حملہ کرنے کے لئے بُلایا جائے گا جسے ابھی جنگ سے چھٹکارا ملا ہو گا اور جس کے جلاوطن دیگر بہت سی قوموں میں سے واپس آ گئے ہوں گے۔ گو اسرائیل کا پہاڑی علاقہ بڑی دیر سے برباد ہوا ہو گا، لیکن اُس وقت اُس کے باشندے جلاوطنی سے واپس آ کر امن و امان سے اُس میں بسیں گے۔
9. تب تُو طوفان کی طرح آگے بڑھے گا، تیرے دستے بادل کی طرح پورے ملک پر چھا جائیں گے۔ تیرے ساتھ بہت سی قومیں ہوں گی۔
10. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُس وقت تیرے ذہن میں بُرے خیالات اُبھر آئیں گے اور تُو شریر منصوبے باندھے گا۔
11. تُو کہے گا، ”یہ ملک کھلا ہے، اور اُس کے باشندے آرام اور سکون کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ آؤ، مَیں اُن پر حملہ کروں، کیونکہ وہ اپنی حفاظت نہیں کر سکتے۔ نہ اُن کی چاردیواری ہے، نہ دروازہ یا کنڈا۔
12. مَیں اسرائیلیوں کو لُوٹ لوں گا۔ جو شہر پہلے کھنڈرات تھے لیکن اب نئے سرے سے آباد ہوئے ہیں اُن پر مَیں ٹوٹ پڑوں گا۔ جو جلاوطن دیگر اقوام سے واپس آ گئے ہیں اُن کی دولت مَیں چھین لوں گا۔ کیونکہ اُنہیں کافی مال مویشی حاصل ہوئے ہیں، اور اب وہ دنیا کے مرکز میں آ بسے ہیں۔“