14. تب مَیں اچھی چراگاہوں میں اُن کی دیکھ بھال کروں گا، اور وہ اسرائیل کی بلندیوں پر ہی چریں گی۔ وہاں وہ سرسبز میدانوں میں آرام کر کے اسرائیل کے پہاڑوں پر بہترین گھاس چریں گی۔
15. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں خود اپنی بھیڑبکریوں کی دیکھ بھال کروں گا، خود اُنہیں بٹھاؤں گا۔
16. مَیں گم شدہ بھیڑبکریوں کا کھوج لگاؤں گا اور آوارہ پھرنے والوں کو واپس لاؤں گا۔ مَیں زخمیوں کی مرہم پٹی کروں گا اور کمزوروں کو تقویت دوں گا۔ لیکن موٹے تازے اور طاقت ور جانوروں کو مَیں ختم کروں گا۔ مَیں انصاف سے ریوڑ کی گلہ بانی کروں گا۔
17. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے میرے ریوڑ، جہاں بھیڑوں، مینڈھوں اور بکروں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں اُن کی عدالت کروں گا۔
18. کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں کہ تمہیں کھانے کے لئے چراگاہ کا بہترین حصہ اور پینے کے لئے صاف شفاف پانی مل گیا ہے؟ تم باقی چراگاہ کو کیوں روندتے اور باقی پانی کو پاؤں سے گدلا کرتے ہو؟
19. میرا ریوڑ کیوں تم سے کچلی ہوئی گھاس کھائے اور تمہارا گدلا کیا ہوا پانی پیئے؟
20. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ جہاں موٹی اور دُبلی بھیڑبکریوں کے درمیان ناانصافی ہے وہاں مَیں خود فیصلہ کروں گا۔
21. کیونکہ تم موٹی بھیڑوں نے کمزوروں کو کندھوں سے دھکا دے کر اور سینگوں سے مار مار کر اچھی گھاس سے بھگا دیا ہے۔
22. لیکن مَیں اپنی بھیڑبکریوں کو تم سے بچا لوں گا۔ آئندہ اُنہیں لُوٹا نہیں جائے گا بلکہ مَیں خود اُن میں انصاف قائم رکھوں گا۔
23. مَیں اُن پر ایک ہی گلہ بان یعنی اپنے خادم داؤد کو مقرر کروں گا جو اُنہیں چَرا کر اُن کی دیکھ بھال کرے گا۔ وہی اُن کا صحیح چرواہا رہے گا۔
24. مَیں، رب اُن کا خدا ہوں گا اور میرا خادم داؤد اُن کے درمیان اُن کا حکمران ہو گا۔ یہ میرا، رب کا فرمان ہے۔
25. مَیں اسرائیلیوں کے ساتھ سلامتی کا عہد باندھ کر درندوں کو ملک سے نکال دوں گا۔ پھر وہ حفاظت سے سو سکیں گے، خواہ ریگستان میں ہوں یا جنگل میں۔