16. مَیں مصر کو نذرِ آتش کروں گا۔ تب پلوسیئم دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھائے گا، تھیبس دشمن کے قبضے میں آئے گا اور میمفِس مسلسل مصیبت میں پھنسا رہے گا۔
17. دشمن کی تلوار ہیلیوپلس اور بوبستس کے جوانوں کو مار ڈالے گی جبکہ بچی ہوئی عورتیں غلام بن کر جلاوطن ہو جائیں گی۔
18. تحفن حیس میں دن تاریک ہو جائے گا جب مَیں وہاں مصر کے جوئے کو توڑ دوں گا۔ وہیں اُس کی زبردست طاقت جاتی رہے گی۔ گھنا بادل شہر پر چھا جائے گا، اور گرد و نواح کی آبادیاں قیدی بن کر جلاوطن ہو جائیں گی۔
19. یوں مَیں مصر کی عدالت کروں گا اور وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں‘۔“