41. پھر تُو شاندار صوفے پر بیٹھ گئی۔ تیرے سامنے میز تھی جس پر تُو نے میرے لئے مخصوص بخور اور تیل رکھا تھا۔
42. ریگستان سے سِبا کے متعدد آدمی لائے گئے تو شہر میں شور مچ گیا، اور لوگوں نے سکون کا سانس لیا۔ آدمیوں نے دونوں بہنوں کے بازوؤں میں کڑے پہنائے اور اُن کے سروں پر شاندار تاج رکھے۔
43. تب مَیں نے زناکاری سے گھسی پھٹی عورت کے بارے میں کہا، ’اب وہ اُس کے ساتھ زنا کریں، کیونکہ وہ زناکار ہی ہے۔‘
44. ایسا ہی ہوا۔ مرد اُن بےحیا بہنوں اہولہ اور اہولیبہ سے یوں ہم بستر ہوئے جس طرح کسبیوں سے۔
45. لیکن راست باز آدمی اُن کی عدالت کر کے اُنہیں زنا اور قتل کے مجرم ٹھہرائیں گے۔ کیونکہ دونوں بہنیں زناکار اور قاتل ہی ہیں۔
46. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُن کے خلاف جلوس نکال کر اُنہیں دہشت اور لُوٹ مار کے حوالے کرو۔
47. لوگ اُنہیں سنگسار کر کے تلوار سے ٹکڑے ٹکڑے کریں، وہ اُن کے بیٹے بیٹیوں کو مار ڈالیں اور اُن کے گھروں کو نذرِ آتش کریں۔
48. یوں مَیں ملک میں زناکاری ختم کروں گا۔ اِس سے تمام عورتوں کو تنبیہ ملے گی کہ وہ تمہارے شرم ناک نمونے پر نہ چلیں۔
49. تمہیں زناکاری اور بُت پرستی کی مناسب سزا ملے گی۔ تب تم جان لو گی کہ مَیں رب قادرِ مطلق ہوں۔“