13. مَیں نے دیکھا کہ اُس نے بھی اپنے آپ کو ناپاک کر دیا۔ اِس میں دونوں بیٹیاں ایک جیسی تھیں۔
14. لیکن اہولیبہ کی زناکارانہ حرکتیں کہیں زیادہ بُری تھیں۔ ایک دن اُس نے دیوار پر بابل کے مردوں کی تصویر دیکھی۔ تصویر لال رنگ سے کھینچی ہوئی تھی۔
15. مردوں کی کمر میں پٹکا اور سر پر پگڑی بندھی ہوئی تھی۔ وہ بابل کے اُن افسروں کی مانند لگتے تھے جو رتھوں پر سوار لڑتے ہیں۔
16. مردوں کی تصویر دیکھتے ہی اہولیبہ کے دل میں اُن کے لئے شدید آرزو پیدا ہوئی۔ چنانچہ اُس نے اپنے قاصدوں کو بابل بھیج کر اُنہیں آنے کی دعوت دی۔
17. تب بابل کے مرد اُس کے پاس آئے اور اُس سے ہم بستر ہوئے۔ اپنی زناکاری سے اُنہوں نے اُسے ناپاک کر دیا۔ لیکن اُن سے ناپاک ہونے کے بعد اُس نے تنگ آ کر اپنا منہ اُن سے پھیر لیا۔
18. جب اُس نے کھلے طور پر اُن سے زنا کر کے اپنی برہنگی سب پر ظاہر کی تو مَیں نے تنگ آ کر اپنا منہ اُس سے پھیر لیا، بالکل اُسی طرح جس طرح مَیں نے اپنا منہ اُس کی بہن سے بھی پھیر لیا تھا۔
19. لیکن یہ بھی اُس کے لئے کافی نہ تھا بلکہ اُس نے اپنی زناکاری میں مزید اضافہ کیا۔ اُسے جوانی کے دن یاد آئے جب وہ مصر میں کسبی تھی۔
20. وہ شہوت کے مارے پہلے عاشقوں کی آرزو کرنے لگی، اُن سے جو گدھوں اور گھوڑوں کی سی جنسی طاقت رکھتے تھے۔
21. کیونکہ تُو اپنی جوانی کی زناکاری دہرانے کی متمنی تھی۔ تُو ایک بار پھر اُن سے ہم بستر ہونا چاہتی تھی جو مصر میں تیری چھاتیاں سہلا کر اپنا دل بہلاتے تھے۔
22. چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’اے اہولیبہ، مَیں تیرے عاشقوں کو تیرے خلاف کھڑا کروں گا۔ جن سے تُو نے تنگ آ کر اپنا منہ پھیر لیا تھا اُنہیں مَیں چاروں طرف سے تیرے خلاف لاؤں گا۔
23. بابل، کسدیوں، فقود، شوع اور قوع کے فوجی مل کر تجھ پر ٹوٹ پڑیں گے۔ گھڑسوار اسوری بھی اُن میں شامل ہوں گے، ایسے خوب صورت جوان جو سب گورنر، افسر، رتھ سوار فوجی اور اونچے طبقے کے افراد ہوں گے۔
24. شمال سے وہ رتھوں اور مختلف قوموں کے متعدد فوجیوں سمیت تجھ پر حملہ کریں گے۔ وہ تجھے یوں گھیر لیں گے کہ ہر طرف چھوٹی اور بڑی ڈھالیں، ہر طرف خود نظر آئیں گے۔ مَیں تجھے اُن کے حوالے کر دوں گا تاکہ وہ تجھے سزا دے کر اپنے قوانین کے مطابق تیری عدالت کریں۔