10. دونوں کو اُن کے قصور کی مناسب سزا ملے گی، نبی کو بھی اور اُسے بھی جو ہدایت پانے کے لئے اُس کے پاس آتا ہے۔
11. تب اسرائیلی قوم نہ مجھ سے دُور ہو کر آوارہ پھرے گی، نہ اپنے آپ کو اِن تمام گناہوں سے آلودہ کرے گی۔ وہ میری قوم ہوں گے، اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے‘۔“
12. رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
13. ”اے آدم زاد، فرض کر کہ کوئی ملک بےوفا ہو کر میرا گناہ کرے، اور مَیں کال کے ذریعے اُسے سزا دے کر اُس میں سے انسان و حیوان مٹا ڈالوں۔
14. خواہ ملک میں نوح، دانیال اور ایوب کیوں نہ بستے توبھی ملک نہ بچتا۔ یہ آدمی اپنی راست بازی سے صرف اپنی ہی جانوں کو بچا سکتے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
15. یا فرض کر کہ مَیں مذکورہ ملک میں وحشی درندوں کو بھیج دوں جو اِدھر اُدھر پھر کر سب کو پھاڑ کھائیں۔ ملک ویران و سنسان ہو جائے اور جنگلی درندوں کی وجہ سے کوئی اُس میں سے گزرنے کی جرأت نہ کرے۔
16. میری حیات کی قَسم، خواہ مذکورہ تین راست باز آدمی ملک میں کیوں نہ بستے توبھی اکیلے ہی بچتے۔ وہ اپنے بیٹے بیٹیوں کو بھی بچا نہ سکتے بلکہ پورا ملک ویران و سنسان ہوتا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
17. یا فرض کر کہ مَیں مذکورہ ملک کو جنگ سے تباہ کروں، مَیں تلوار کو حکم دوں کہ ملک میں سے گزر کر انسان و حیوان کو نیست و نابود کر دے۔
18. میری حیات کی قَسم، خواہ مذکورہ تین راست باز آدمی ملک میں کیوں نہ بستے وہ اکیلے ہی بچتے۔ وہ اپنے بیٹے بیٹیوں کو بھی بچا نہ سکتے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
19. یا فرض کر کہ مَیں اپنا غصہ ملک پر اُتار کر اُس میں مہلک وبا یوں پھیلا دوں کہ انسان و حیوان سب کے سب مر جائیں۔
20. میری حیات کی قَسم، خواہ نوح، دانیال اور ایوب ملک میں کیوں نہ بستے توبھی وہ اپنے بیٹے بیٹیوں کو بچا نہ سکتے۔ وہ اپنی راست بازی سے صرف اپنی ہی جانوں کو بچاتے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
21. اب یروشلم کے بارے میں رب قادرِ مطلق کا فرمان سنو! یروشلم کا کتنا بُرا حال ہو گا جب مَیں اپنی چار سخت سزائیں اُس پر نازل کروں گا۔ کیونکہ انسان و حیوان جنگ، کال، وحشی درندوں اور مہلک وبا کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائیں گے۔
22. توبھی چند ایک بچیں گے، کچھ بیٹے بیٹیاں جلاوطن ہو کر بابل میں تمہارے پاس آئیں گے۔ جب تم اُن کا بُرا چال چلن اور حرکتیں دیکھو گے تو تمہیں تسلی ملے گی کہ ہر آفت مناسب تھی جو مَیں یروشلم پر لایا۔
23. اُن کا چال چلن اور حرکتیں دیکھ کر تمہیں تسلی ملے گی، کیونکہ تم جان لو گے کہ جو کچھ بھی مَیں نے یروشلم کے ساتھ کیا وہ بلاوجہ نہیں تھا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“