1. رب نے ایوب سے پوچھا،
2. ”کیا ملامت کرنے والا عدالت میں قادرِ مطلق سے جھگڑنا چاہتا ہے؟ اللہ کی سرزنش کرنے والا اُسے جواب دے!“
3. تب ایوب نے جواب دے کر رب سے کہا،
4. ”مَیں تو نالائق ہوں، مَیں کس طرح تجھے جواب دوں؟ مَیں اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر خاموش رہوں گا۔
5. ایک بار مَیں نے بات کی اور اِس کے بعد مزید ایک دفعہ، لیکن اب سے مَیں جواب میں کچھ نہیں کہوں گا۔“
6. تب اللہ طوفان میں سے ایوب سے ہم کلام ہوا،
7. ”مرد کی طرح کمربستہ ہو جا! مَیں تجھ سے سوال کروں اور تُو مجھے تعلیم دے۔
8. کیا تُو واقعی میرا انصاف منسوخ کر کے مجھے مجرم ٹھہرانا چاہتا ہے تاکہ خود راست باز ٹھہرے؟
9. کیا تیرا بازو اللہ کے بازو جیسا زورآور ہے؟ کیا تیری آواز اُس کی آواز کی طرح کڑکتی ہے۔
10. آ، اپنے آپ کو شان و شوکت سے آراستہ کر، عزت و جلال سے ملبّس ہو جا!
11. بیک وقت اپنا شدید قہر مختلف جگہوں پر نازل کر، ہر مغرور کو اپنا نشانہ بنا کر اُسے خاک میں ملا دے۔
12. ہر متکبر پر غور کر کے اُسے پست کر۔ جہاں بھی بےدین ہو وہیں اُسے کچل دے۔
13. اُن سب کو مٹی میں چھپا دے، اُنہیں رسّوں میں جکڑ کر کسی خفیہ جگہ گرفتار کر۔
14. تب ہی مَیں تیری تعریف کر کے مان جاؤں گا کہ تیرا دہنا ہاتھ تجھے نجات دے سکتا ہے۔
15. بہیموت پر غور کر جسے مَیں نے تجھے خلق کرتے وقت بنایا اور جو بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔
16. اُس کی کمر میں کتنی طاقت، اُس کے پیٹ کے پٹھوں میں کتنی قوت ہے۔