10. پھر تیرے گودام اناج سے بھر جائیں گے اور تیرے برتن مَے سے چھلک اُٹھیں گے۔
11. میرے بیٹے، رب کی تربیت کو رد نہ کر، جب وہ تجھے ڈانٹے تو رنجیدہ نہ ہو۔
12. کیونکہ جو رب کو پیارا ہے اُس کی وہ تادیب کرتا ہے، جس طرح باپ اُس بیٹے کو تنبیہ کرتا ہے جو اُسے پسند ہے۔
13. مبارک ہے وہ جو حکمت پاتا ہے، جسے سمجھ حاصل ہوتی ہے۔
14. کیونکہ حکمت چاندی سے کہیں زیادہ سودمند ہے، اور اُس سے سونے سے کہیں زیادہ قیمتی چیزیں حاصل ہوتی ہیں۔
15. حکمت موتیوں سے زیادہ نفیس ہے، تیرے تمام خزانے اُس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
16. اُس کے دہنے ہاتھ میں عمر کی درازی اور بائیں ہاتھ میں دولت اور عزت ہے۔
17. اُس کی راہیں خوش گوار، اُس کے تمام راستے پُرامن ہیں۔
18. جو اُس کا دامن پکڑ لے اُس کے لئے وہ زندگی کا درخت ہے۔ مبارک ہے وہ جو اُس سے لپٹا رہے۔
19. رب نے حکمت کے وسیلے سے ہی زمین کی بنیاد رکھی، سمجھ کے ذریعے ہی آسمان کو مضبوطی سے لگایا۔
20. اُس کے عرفان سے ہی گہرائیوں کا پانی پھوٹ نکلا اور آسمان سے شبنم ٹپک کر زمین پر پڑتی ہے۔
21. میرے بیٹے، دانائی اور تمیز اپنے پاس محفوظ رکھ اور اُنہیں اپنی نظر سے دُور نہ ہونے دے۔
22. اُن سے تیری جان تر و تازہ اور تیرا گلا آراستہ رہے گا۔