اعمال 10:33-48 اردو جیو ورژن (UGV)

33. یہ سنتے ہی مَیں نے اپنے لوگوں کو آپ کو بُلانے کے لئے بھیج دیا۔ اچھا ہوا کہ آپ آ گئے ہیں۔ اب ہم سب اللہ کے حضور حاضر ہیں تاکہ وہ کچھ سنیں جو رب نے آپ کو ہمیں بتانے کو کہا ہے۔“

34. پھر پطرس بول اُٹھا، ”اب مَیں سمجھ گیا ہوں کہ اللہ واقعی جانب دار نہیں،

35. بلکہ ہر کسی کو قبول کرتا ہے جو اُس کا خوف مانتا اور راست کام کرتا ہے۔

36. آپ اللہ کی اُس خوش خبری سے واقف ہیں جو اُس نے اسرائیلیوں کو بھیجی، یہ خوش خبری کہ عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے سلامتی آئی ہے۔ عیسیٰ مسیح سب کا خداوند ہے۔

37. آپ کو وہ کچھ معلوم ہے جو گلیل سے شروع ہو کر یہودیہ کے پورے علاقے میں ہوا یعنی اُس بپتسمے کے بعد جس کی منادی یحییٰ نے کی۔

38. اور آپ جانتے ہیں کہ اللہ نے عیسیٰ ناصری کو روح القدس اور قوت سے مسح کیا اور کہ اِس پر اُس نے جگہ جگہ جا کر نیک کام کیا اور ابلیس کے دبے ہوئے تمام لوگوں کو شفا دی، کیونکہ اللہ اُس کے ساتھ تھا۔

39. جو کچھ بھی اُس نے ملکِ یہود اور یروشلم میں کیا، اُس کے گواہ ہم خود ہیں۔ گو لوگوں نے اُسے لکڑی پر لٹکا کر قتل کر دیا

40. لیکن اللہ نے تیسرے دن اُسے مُردوں میں سے زندہ کیا اور اُسے لوگوں پر ظاہر کیا۔

41. وہ پوری قوم پر تو ظاہر نہیں ہوا بلکہ ہم پر جن کو اللہ نے پہلے سے چن لیا تھا تاکہ ہم اُس کے گواہ ہوں۔ ہم نے اُس کے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھانے پینے کی رفاقت بھی رکھی۔

42. اُس وقت اُس نے ہمیں حکم دیا کہ منادی کر کے قوم کو گواہی دو کہ عیسیٰ وہی ہے جسے اللہ نے زندوں اور مُردوں پر منصف مقرر کیا ہے۔

43. تمام نبی اُس کی گواہی دیتے ہیں کہ جو بھی اُس پر ایمان لائے اُسے اُس کے نام کے وسیلے سے گناہوں کی معافی مل جائے گی۔“

44. پطرس ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ تمام سننے والوں پر روح القدس نازل ہوا۔

45. جو یہودی ایمان دار پطرس کے ساتھ آئے تھے وہ ہکا بکا رہ گئے کہ روح القدس کی نعمت غیریہودیوں پر بھی اُنڈیلی گئی ہے،

46. کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ وہ غیرزبانیں بول رہے اور اللہ کی تمجید کر رہے ہیں۔ تب پطرس نے کہا،

47. ”اب کون اِن کو بپتسمہ لینے سے روک سکتا ہے؟ اِنہیں تو ہماری طرح روح القدس حاصل ہوا ہے۔“

48. اور اُس نے حکم دیا کہ اُنہیں عیسیٰ مسیح کے نام سے بپتسمہ دیا جائے۔ اِس کے بعد اُنہوں نے پطرس سے گزارش کی کہ کچھ دن ہمارے پاس ٹھہریں۔

اعمال 10