15. لیکن یہ آواز دوبارہ اُس سے ہم کلام ہوئی، ”جو کچھ اللہ نے پاک کر دیا ہے اُسے ناپاک قرار نہ دے۔“
16. یہی کچھ تین مرتبہ ہوا، پھر چادر کو اچانک آسمان پر واپس اُٹھا لیا گیا۔
17. پطرس بڑی اُلجھن میں پڑ گیا۔ وہ ابھی سوچ رہا تھا کہ اِس رویا کا کیا مطلب ہے تو کُرنیلیُس کے بھیجے ہوئے آدمی شمعون کے گھر کا پتا کر کے اُس کے گیٹ پر پہنچ گئے۔
18. آواز دے کر اُنہوں نے پوچھا، ”کیا شمعون جو پطرس کہلاتا ہے آپ کے مہمان ہیں؟“
19. پطرس ابھی رویا پر غور کر ہی رہا تھا کہ روح القدس اُس سے ہم کلام ہوا، ”شمعون، تین مرد تیری تلاش میں ہیں۔
20. اُٹھ اور چھت سے اُتر کر اُن کے ساتھ چلا جا۔ مت جھجکنا، کیونکہ مَیں ہی نے اُنہیں تیرے پاس بھیجا ہے۔“
21. چنانچہ پطرس اُن آدمیوں کے پاس گیا اور اُن سے کہا، ”مَیں وہی ہوں جسے آپ ڈھونڈ رہے ہیں۔ آپ کیوں میرے پاس آئے ہیں؟“
22. اُنہوں نے جواب دیا، ”ہم سَو فوجیوں پر مقرر افسر کُرنیلیُس کے گھر سے آئے ہیں۔ وہ انصاف پرور اور خدا ترس آدمی ہیں۔ پوری یہودی قوم اِس کی تصدیق کر سکتی ہے۔ ایک مُقدّس فرشتے نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ آپ کو اپنے گھر بُلا کر آپ کا پیغام سنیں۔“
23. یہ سن کر پطرس اُنہیں اندر لے گیا اور اُن کی مہمان نوازی کی۔ اگلے دن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہوا۔ یافا کے کچھ بھائی بھی ساتھ گئے۔
24. ایک دن کے بعد وہ قیصریہ پہنچ گیا۔ کُرنیلیُس اُن کے انتظار میں تھا۔ اُس نے اپنے رشتے داروں اور قریبی دوستوں کو بھی اپنے گھر جمع کر رکھا تھا۔
25. جب پطرس گھر میں داخل ہوا تو کُرنیلیُس نے اُس کے سامنے گر کر اُسے سجدہ کیا۔
26. لیکن پطرس نے اُسے اُٹھا کر کہا، ”اُٹھیں۔ مَیں بھی انسان ہی ہوں۔“
27. اور اُس سے باتیں کرتے کرتے وہ اندر گیا اور دیکھا کہ بہت سے لوگ جمع ہو گئے ہیں۔