12. سبت کے دن کا خیال رکھنا۔ اُسے اِس طرح منانا کہ وہ مخصوص و مُقدّس ہو، اُسی طرح جس طرح رب تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے۔
13. ہفتے کے پہلے چھ دن اپنا کام کاج کر،
14. لیکن ساتواں دن رب تیرے خدا کا آرام کا دن ہے۔ اُس دن کسی طرح کا کام نہ کرنا۔ نہ تُو، نہ تیرا بیٹا، نہ تیری بیٹی، نہ تیرا نوکر، نہ تیری نوکرانی، نہ تیرا بَیل، نہ تیرا گدھا، نہ تیرا کوئی اَور مویشی۔ جو پردیسی تیرے درمیان رہتا ہے وہ بھی کام نہ کرے۔ تیرے نوکر اور تیری نوکرانی کو تیری طرح آرام کا موقع ملنا ہے۔
15. یاد رکھنا کہ تُو مصر میں غلام تھا اور کہ رب تیرا خدا ہی تجھے بڑی قدرت اور اختیار سے وہاں سے نکال لایا۔ اِس لئے اُس نے تجھے حکم دیا ہے کہ سبت کا دن منانا۔
16. اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا جس طرح رب تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے۔ پھر تُو اُس ملک میں جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے خوش حال ہو گا اور دیر تک جیتا رہے گا۔
17. قتل نہ کرنا۔
18. زنا نہ کرنا۔
19. چوری نہ کرنا۔
20. اپنے پڑوسی کے بارے میں جھوٹی گواہی نہ دینا۔
21. اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا۔ نہ اُس کے گھر کا، نہ اُس کی زمین کا، نہ اُس کے نوکر کا، نہ اُس کی نوکرانی کا، نہ اُس کے بَیل اور نہ اُس کے گدھے کا بلکہ اُس کی کسی بھی چیز کا لالچ نہ کرنا۔“
22. رب نے تم سب کو یہ احکام دیئے جب تم سینا پہاڑ کے دامن میں جمع تھے۔ وہاں تم نے آگ، بادل اور گہرے اندھیرے میں سے اُس کی زوردار آواز سنی۔ یہی کچھ اُس نے کہا اور بس۔ پھر اُس نے اُنہیں پتھر کی دو تختیوں پر لکھ کر مجھے دے دیا۔
23. جب تم نے تاریکی سے یہ آواز سنی اور پہاڑ کی جلتی ہوئی حالت دیکھی تو تمہارے قبیلوں کے راہنما اور بزرگ میرے پاس آئے۔
24. اُنہوں نے کہا، ”رب ہمارے خدا نے ہم پر اپنا جلال اور عظمت ظاہر کی ہے۔ آج ہم نے آگ میں سے اُس کی آواز سنی ہے۔ ہم نے دیکھ لیا ہے کہ جب اللہ انسان سے ہم کلام ہوتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ مر جائے۔
25. لیکن اب ہم کیوں اپنی جان خطرے میں ڈالیں؟ اگر ہم مزید رب اپنے خدا کی آواز سنیں تو یہ بڑی آگ ہمیں بھسم کر دے گی اور ہم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
26. کیونکہ فانی انسانوں میں سے کون ہماری طرح زندہ خدا کو آگ میں سے باتیں کرتے ہوئے سن کر زندہ رہا ہے؟ کوئی بھی نہیں!
27. آپ ہی قریب جا کر اُن تمام باتوں کو سنیں جو رب ہمارا خدا ہمیں بتانا چاہتا ہے۔ پھر لوٹ کر ہمیں وہ باتیں سنائیں۔ ہم اُنہیں سنیں گے اور اُن پر عمل کریں گے۔“
28. جب رب نے یہ سنا تو اُس نے مجھ سے کہا، ”مَیں نے اِن لوگوں کی یہ باتیں سن لی ہیں۔ وہ ٹھیک کہتے ہیں۔