5. مَیں نے تمہیں تمام احکام یوں سکھا دیئے ہیں جس طرح رب میرے خدا نے مجھے بتایا۔ کیونکہ لازم ہے کہ تم اُس ملک میں اِن کے تابع رہو جس پر تم قبضہ کرنے والے ہو۔
6. اِنہیں مانو اور اِن پر عمل کرو تو دوسری قوموں کو تمہاری دانش مندی اور سمجھ نظر آئے گی۔ پھر وہ اِن تمام احکام کے بارے میں سن کر کہیں گی، ”واہ، یہ عظیم قوم کیسی دانش مند اور سمجھ دار ہے!“
7. کون سی عظیم قوم کے معبود اِتنے قریب ہیں جتنا ہمارا خدا ہمارے قریب ہے؟ جب بھی ہم مدد کے لئے پکارتے ہیں تو رب ہمارا خدا موجود ہوتا ہے۔
8. کون سی عظیم قوم کے پاس ایسے منصفانہ احکام اور ہدایات ہیں جیسے مَیں آج تمہیں پوری شریعت سنا کر پیش کر رہا ہوں؟
9. لیکن خبردار، احتیاط کرنا اور وہ تمام باتیں نہ بھولنا جو تیری آنکھوں نے دیکھی ہیں۔ وہ عمر بھر تیرے دل میں سے مٹ نہ جائیں بلکہ اُنہیں اپنے بچوں اور پوتے پوتیوں کو بھی بتاتے رہنا۔
10. وہ دن یاد کر جب تُو حورب یعنی سینا پہاڑ پر رب اپنے خدا کے سامنے حاضر تھا اور اُس نے مجھے بتایا، ”قوم کو یہاں میرے پاس جمع کر تاکہ مَیں اُن سے بات کروں اور وہ عمر بھر میرا خوف مانیں اور اپنے بچوں کو میری باتیں سکھاتے رہیں۔“
11. اُس وقت تم قریب آ کر پہاڑ کے دامن میں کھڑے ہوئے۔ وہ جل رہا تھا، اور اُس کی آگ آسمان تک بھڑک رہی تھی جبکہ کالے بادلوں اور گہرے اندھیرے نے اُسے نظروں سے چھپا دیا۔
12. پھر رب آگ میں سے تم سے ہم کلام ہوا۔ تم نے اُس کی باتیں سنیں لیکن اُس کی کوئی شکل نہ دیکھی۔ صرف اُس کی آواز سنائی دی۔
13. اُس نے تمہارے لئے اپنے عہد یعنی اُن 10 احکام کا اعلان کیا اور حکم دیا کہ اِن پر عمل کرو۔ پھر اُس نے اُنہیں پتھر کی دو تختیوں پر لکھ دیا۔
14. رب نے مجھے ہدایت کی، ”اُنہیں وہ تمام احکام سکھا جن کے مطابق اُنہیں چلنا ہو گا جب وہ دریائے یردن کو پار کر کے کنعان پر قبضہ کریں گے۔“
15. جب رب حورب یعنی سینا پہاڑ پر تم سے ہم کلام ہوا تو تم نے اُس کی کوئی شکل نہ دیکھی۔ چنانچہ خبردار رہو
16. کہ تم غلط کام کر کے اپنے لئے کسی بھی شکل کا بُت نہ بناؤ۔ نہ مرد، عورت،
17. زمین پر چلنے والے جانور، پرندے،
18. رینگنے والے جانور یا مچھلی کا بُت بناؤ۔
19. جب تُو آسمان کی طرف نظر اُٹھا کر آسمان کا پورا لشکر دیکھے تو سورج، چاند اور ستاروں کی پرستش اور خدمت کرنے کی آزمائش میں نہ پڑنا۔ رب تیرے خدا نے اِن چیزوں کو باقی تمام قوموں کو عطا کیا ہے،
20. لیکن تمہیں اُس نے مصر کے بھڑکتے بھٹے سے نکالا ہے تاکہ تم اُس کی اپنی قوم اور اُس کی میراث بن جاؤ۔ اور آج ایسا ہی ہوا ہے۔
21. تمہارے سبب سے رب نے مجھ سے ناراض ہو کر قَسم کھائی کہ تُو دریائے یردن کو پار کر کے اُس اچھے ملک میں داخل نہیں ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دینے والا ہے۔
22. مَیں یہیں اِسی ملک میں مر جاؤں گا اور دریائے یردن کو پار نہیں کروں گا۔ لیکن تم دریا کو پار کر کے اُس بہترین ملک پر قبضہ کرو گے۔