20. لیکن تمہیں اُس نے مصر کے بھڑکتے بھٹے سے نکالا ہے تاکہ تم اُس کی اپنی قوم اور اُس کی میراث بن جاؤ۔ اور آج ایسا ہی ہوا ہے۔
21. تمہارے سبب سے رب نے مجھ سے ناراض ہو کر قَسم کھائی کہ تُو دریائے یردن کو پار کر کے اُس اچھے ملک میں داخل نہیں ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دینے والا ہے۔
22. مَیں یہیں اِسی ملک میں مر جاؤں گا اور دریائے یردن کو پار نہیں کروں گا۔ لیکن تم دریا کو پار کر کے اُس بہترین ملک پر قبضہ کرو گے۔
23. ہر صورت میں وہ عہد یاد رکھنا جو رب تمہارے خدا نے تمہارے ساتھ باندھا ہے۔ اپنے لئے کسی بھی چیز کی مورت نہ بنانا۔ یہ رب کا حکم ہے،
24. کیونکہ رب تیرا خدا بھسم کر دینے والی آگ ہے، وہ غیور خدا ہے۔
25. تم ملک میں جا کر وہاں رہو گے۔ تمہارے بچے اور پوتے نواسے اُس میں پیدا ہو جائیں گے۔ جب اِس طرح بہت وقت گزر جائے گا تو خطرہ ہے کہ تم غلط کام کر کے کسی چیز کی مورت بناؤ۔ ایسا کبھی نہ کرنا۔ یہ رب تمہارے خدا کی نظر میں بُرا ہے اور اُسے غصہ دلائے گا۔
26. آج آسمان اور زمین میرے گواہ ہیں کہ اگر تم ایسا کرو تو جلدی سے اُس ملک میں سے مٹ جاؤ گے جس پر تم دریائے یردن کو پار کر کے قبضہ کرو گے۔ تم دیر تک وہاں جیتے نہیں رہو گے بلکہ پورے طور پر ہلاک ہو جاؤ گے۔
27. رب تمہیں ملک سے نکال کر مختلف قوموں میں منتشر کر دے گا، اور وہاں صرف تھوڑے ہی افراد بچے رہیں گے۔
28. وہاں تم انسان کے ہاتھوں سے بنے ہوئے لکڑی اور پتھر کے بُتوں کی خدمت کرو گے، جو نہ دیکھ سکتے، نہ سن سکتے، نہ کھا سکتے اور نہ سونگھ سکتے ہیں۔
29. وہیں تُو رب اپنے خدا کو تلاش کرے گا، اور اگر اُسے پورے دل و جان سے ڈھونڈے تو وہ تجھے مل بھی جائے گا۔
30. جب تُو اِس تکلیف میں مبتلا ہو گا اور یہ سارا کچھ تجھ پر سے گزرے گا پھر آخرکار رب اپنے خدا کی طرف رجوع کر کے اُس کی سنے گا۔
31. کیونکہ رب تیرا خدا رحیم خدا ہے۔ وہ تجھے نہ ترک کرے گا اور نہ برباد کرے گا۔ وہ اُس عہد کو نہیں بھولے گا جو اُس نے قَسم کھا کر تیرے باپ دادا سے باندھا تھا۔
32. دنیا میں انسان کی تخلیق سے لے کر آج تک ماضی کی تفتیش کر۔ آسمان کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک کھوج لگا۔ کیا اِس سے پہلے کبھی اِس طرح کا معجزانہ کام ہوا ہے؟ کیا کسی نے اِس سے پہلے اِس قسم کے عظیم کام کی خبر سنی ہے؟
33. تُو نے آگ میں سے بولتی ہوئی اللہ کی آواز سنی توبھی جیتا بچا! کیا کسی اَور قوم کے ساتھ ایسا ہوا ہے؟
34. کیا کسی اَور معبود نے کبھی جرأت کی ہے کہ رب کی طرح پوری قوم کو ایک ملک سے نکال کر اپنی ملکیت بنایا ہو؟ اُس نے ایسا ہی تمہارے ساتھ کیا۔ اُس نے تمہارے دیکھتے دیکھتے مصریوں کو آزمایا، اُنہیں بڑے معجزے دکھائے، اُن کے ساتھ جنگ کی، اپنی بڑی قدرت اور اختیار کا اظہار کیا اور ہول ناک کاموں سے اُن پر غالب آ گیا۔
35. تجھے یہ سب کچھ دکھایا گیا تاکہ تُو جان لے کہ رب خدا ہے۔ اُس کے سوا کوئی اَور نہیں ہے۔
36. اُس نے تجھے نصیحت دینے کے لئے آسمان سے اپنی آواز سنائی۔ زمین پر اُس نے تجھے اپنی عظیم آگ دکھائی جس میں سے تُو نے اُس کی باتیں سنیں۔
37. اُسے تیرے باپ دادا سے پیار تھا، اور اُس نے تجھے جو اُن کی اولاد ہیں چن لیا۔ اِس لئے وہ خود حاضر ہو کر اپنی عظیم قدرت سے تجھے مصر سے نکال لایا۔
38. اُس نے تیرے آگے سے تجھ سے زیادہ بڑی اور طاقت ور قومیں نکال دیں تاکہ تجھے اُن کا ملک میراث میں مل جائے۔ آج ایسا ہی ہو رہا ہے۔