استثنا 4:11-22 اردو جیو ورژن (UGV)

11. اُس وقت تم قریب آ کر پہاڑ کے دامن میں کھڑے ہوئے۔ وہ جل رہا تھا، اور اُس کی آگ آسمان تک بھڑک رہی تھی جبکہ کالے بادلوں اور گہرے اندھیرے نے اُسے نظروں سے چھپا دیا۔

12. پھر رب آگ میں سے تم سے ہم کلام ہوا۔ تم نے اُس کی باتیں سنیں لیکن اُس کی کوئی شکل نہ دیکھی۔ صرف اُس کی آواز سنائی دی۔

13. اُس نے تمہارے لئے اپنے عہد یعنی اُن 10 احکام کا اعلان کیا اور حکم دیا کہ اِن پر عمل کرو۔ پھر اُس نے اُنہیں پتھر کی دو تختیوں پر لکھ دیا۔

14. رب نے مجھے ہدایت کی، ”اُنہیں وہ تمام احکام سکھا جن کے مطابق اُنہیں چلنا ہو گا جب وہ دریائے یردن کو پار کر کے کنعان پر قبضہ کریں گے۔“

15. جب رب حورب یعنی سینا پہاڑ پر تم سے ہم کلام ہوا تو تم نے اُس کی کوئی شکل نہ دیکھی۔ چنانچہ خبردار رہو

16. کہ تم غلط کام کر کے اپنے لئے کسی بھی شکل کا بُت نہ بناؤ۔ نہ مرد، عورت،

17. زمین پر چلنے والے جانور، پرندے،

18. رینگنے والے جانور یا مچھلی کا بُت بناؤ۔

19. جب تُو آسمان کی طرف نظر اُٹھا کر آسمان کا پورا لشکر دیکھے تو سورج، چاند اور ستاروں کی پرستش اور خدمت کرنے کی آزمائش میں نہ پڑنا۔ رب تیرے خدا نے اِن چیزوں کو باقی تمام قوموں کو عطا کیا ہے،

20. لیکن تمہیں اُس نے مصر کے بھڑکتے بھٹے سے نکالا ہے تاکہ تم اُس کی اپنی قوم اور اُس کی میراث بن جاؤ۔ اور آج ایسا ہی ہوا ہے۔

21. تمہارے سبب سے رب نے مجھ سے ناراض ہو کر قَسم کھائی کہ تُو دریائے یردن کو پار کر کے اُس اچھے ملک میں داخل نہیں ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دینے والا ہے۔

22. مَیں یہیں اِسی ملک میں مر جاؤں گا اور دریائے یردن کو پار نہیں کروں گا۔ لیکن تم دریا کو پار کر کے اُس بہترین ملک پر قبضہ کرو گے۔

استثنا 4