2. میری تعلیم بوندا باندی جیسی ہو، میری بات شبنم کی طرح زمین پر پڑ جائے۔ وہ بارش کی مانند ہو جو ہریالی پر برستی ہے۔
3. مَیں رب کا نام پکاروں گا۔ ہمارے خدا کی عظمت کی تمجید کرو!
4. وہ چٹان ہے، اور اُس کا کام کامل ہے۔ اُس کی تمام راہیں راست ہیں۔ وہ وفادار خدا ہے جس میں فریب نہیں ہے بلکہ جو عادل اور دیانت دار ہے۔
5. ایک ٹیڑھی اور کج رَو نسل نے اُس کا گناہ کیا۔ وہ اُس کے فرزند نہیں بلکہ داغ ثابت ہوئے ہیں۔
6. اے میری احمق اور بےسمجھ قوم، کیا تمہارا رب سے ایسا رویہ ٹھیک ہے؟ وہ تو تمہارا باپ اور خالق ہے، جس نے تمہیں بنایا اور قائم کیا۔
7. قدیم زمانے کو یاد کرنا، ماضی کی نسلوں پر توجہ دینا۔ اپنے باپ سے پوچھنا تو وہ تجھے بتا دے گا، اپنے بزرگوں سے پتا کرنا تو وہ تجھے اطلاع دیں گے۔
8. جب اللہ تعالیٰ نے ہر قوم کو اُس کا اپنا اپنا موروثی علاقہ دے کر تمام انسانوں کو مختلف گروہوں میں الگ کر دیا تو اُس نے قوموں کی سرحدیں اسرائیلیوں کی تعداد کے مطابق مقرر کیں۔
9. کیونکہ رب کا حصہ اُس کی قوم ہے، یعقوب کو اُس نے میراث میں پایا ہے۔
10. یہ قوم اُسے ریگستان میں مل گئی، ویران و سنسان بیابان میں جہاں چاروں طرف ہول ناک آوازیں گونجتی تھیں۔ اُس نے اُسے گھیر کر اُس کی دیکھ بھال کی، اُسے اپنی آنکھ کی پُتلی کی طرح بچائے رکھا۔
11. جب عقاب اپنے بچوں کو اُڑنا سکھاتا ہے تو وہ اُنہیں گھونسلے سے نکال کر اُن کے ساتھ اُڑتا ہے۔ اگر وہ گر بھی جائیں تو وہ حاضر ہے اور اُن کے نیچے اپنے پَروں کو پھیلا کر اُنہیں زمین سے ٹکرا جانے سے بچاتا ہے۔ رب کا اسرائیل کے ساتھ یہی سلوک تھا۔
12. رب نے اکیلے ہی اُس کی راہنمائی کی۔ کسی اجنبی معبود نے شرکت نہ کی۔
13. اُس نے اُسے رتھ پر سوار کر کے ملک کی بلندیوں پر سے گزرنے دیا اور اُسے کھیت کا پھل کھلا کر اُسے چٹان سے شہد اور سخت پتھر سے زیتون کا تیل مہیا کیا۔
14. اُس نے اُسے گائے کی لسی اور بھیڑبکری کا دودھ چیدہ بھیڑ کے بچوں سمیت کھلایا اور اُسے بسن کے موٹے تازے مینڈھے، بکرے اور بہترین اناج عطا کیا۔ اُس وقت تُو اعلیٰ انگور کی عمدہ مَے سے لطف اندوز ہوا۔