59. ورنہ وہ تجھ اور تیری اولاد میں سخت اور لاعلاج امراض اور ایسی دہشت ناک وبائیں پھیلائے گا جو روکی نہیں جا سکیں گی۔
60. جن تمام وباؤں سے تُو مصر میں دہشت کھاتا تھا وہ اب تیرے درمیان پھیل کر تیرے ساتھ چمٹی رہیں گی۔
61. نہ صرف شریعت کی اِس کتاب میں بیان کی ہوئی بیماریاں اور مصیبتیں تجھ پر آئیں گی بلکہ رب اَور بھی تجھ پر بھیجے گا، جب تک کہ تُو ہلاک نہ ہو جائے۔
62. اگر تُو رب اپنے خدا کی نہ سنے تو آخرکار تم میں سے بہت کم بچے رہیں گے، گو تم پہلے ستاروں جیسے بےشمار تھے۔
63. جس طرح پہلے رب خوشی سے تمہیں کامیابی دیتا اور تمہاری تعداد بڑھاتا تھا اُسی طرح اب وہ تمہیں برباد اور تباہ کرنے میں خوشی محسوس کرے گا۔ تمہیں زبردستی اُس ملک سے نکالا جائے گا جس پر تُو اِس وقت داخل ہو کر قبضہ کرنے والا ہے۔
64. تب رب تجھے دنیا کے ایک سرے سے لے کر دوسرے سرے تک تمام قوموں میں منتشر کر دے گا۔ وہاں تُو دیگر معبودوں کی پوجا کرے گا، ایسے دیوتاؤں کی جن سے نہ تُو اور نہ تیرے باپ دادا واقف تھے۔
65. اُن ممالک میں بھی نہ تُو آرام و سکون پائے گا، نہ تیرے پاؤں جم جائیں گے۔ رب ہونے دے گا کہ تیرا دل تھرتھراتا رہے گا، تیری آنکھیں پریشانی کے باعث دُھندلا جائیں گی اور تیری جان سے اُمید کی ہر کرن جاتی رہے گی۔
66. تیری جان ہر وقت خطرے میں ہو گی اور تُو دن رات دہشت کھاتے ہوئے مرنے کی توقع کرے گا۔
67. صبح اُٹھ کر تُو کہے گا، ”کاش شام ہو!“ اور شام کے وقت، ”کاش صبح ہو!“ کیونکہ جو کچھ تُو دیکھے گا اُس سے تیرے دل کو دہشت گھیر لے گی۔
68. رب تجھے جہازوں میں بٹھا کر مصر واپس لے جائے گا اگرچہ مَیں نے کہا تھا کہ تُو اُسے دوبارہ کبھی نہیں دیکھے گا۔ وہاں پہنچ کر تم اپنے دشمنوں سے بات کر کے اپنے آپ کو غلام کے طور پر بیچنے کی کوشش کرو گے، لیکن کوئی بھی تمہیں خریدنا نہیں چاہے گا۔“