38. تُو اپنے کھیتوں میں بہت بیج بونے کے باوجود کم ہی فصل کاٹے گا، کیونکہ ٹڈے اُسے کھا جائیں گے۔
39. تُو انگور کے باغ لگا کر اُن پر خوب محنت کرے گا لیکن نہ اُن کے انگور توڑے گا، نہ اُن کی مَے پیئے گا، کیونکہ کیڑے اُنہیں کھا جائیں گے۔
40. گو تیرے پورے ملک میں زیتون کے درخت ہوں گے توبھی تُو اُن کا تیل استعمال نہیں کر سکے گا، کیونکہ زیتون خراب ہو کر زمین پر گر جائیں گے۔
41. تیرے بیٹے بیٹیاں تو ہوں گے، لیکن تُو اُن سے محروم ہو جائے گا۔ کیونکہ اُنہیں گرفتار کر کے کسی اجنبی ملک میں لے جایا جائے گا۔
42. ٹڈیوں کے غول تیرے ملک کے تمام درختوں اور فصلوں پر قبضہ کر لیں گے۔
43. تیرے درمیان رہنے والا پردیسی تجھ سے بڑھ کر ترقی کرتا جائے گا جبکہ تجھ پر زوال آ جائے گا۔
44. اُس کے پاس تجھے اُدھار دینے کے لئے پیسے ہوں گے جبکہ تیرے پاس اُسے اُدھار دینے کو کچھ نہیں ہو گا۔ آخر میں وہ سر اور تُو دُم ہو گا۔
45. یہ تمام لعنتیں تجھ پر آن پڑیں گی۔ جب تک تُو تباہ نہ ہو جائے وہ تیرا تعاقب کرتی رہیں گی، کیونکہ تُو نے رب اپنے خدا کی نہ سنی اور اُس کے احکام پر عمل نہ کیا۔
46. یوں یہ ہمیشہ تک تیرے اور تیری اولاد کے لئے ایک معجزانہ اور عبرت انگیز الٰہی نشان رہیں گی۔
47. چونکہ تُو نے دلی خوشی سے اُس وقت رب اپنے خدا کی خدمت نہ کی جب تیرے پاس سب کچھ تھا
48. اِس لئے تُو اُن دشمنوں کی خدمت کرے گا جنہیں رب تیرے خلاف بھیجے گا۔ تُو بھوکا، پیاسا، ننگا اور ہر چیز کا حاجت مند ہو گا، اور رب تیری گردن پر لوہے کا جوا رکھ کر تجھے مکمل تباہی تک لے جائے گا۔
49. رب تیرے خلاف ایک قوم کھڑی کرے گا جو دُور سے بلکہ دنیا کی انتہا سے آ کر عقاب کی طرح تجھ پر جھپٹا مارے گی۔ وہ ایسی زبان بولے گی جس سے تُو واقف نہیں ہو گا۔
50. وہ سخت قوم ہو گی جو نہ بزرگوں کا لحاظ کرے گی اور نہ بچوں پر رحم کرے گی۔
51. وہ تیرے مویشی اور فصلیں کھا جائے گی اور تُو بھوکے مر جائے گا۔ تُو ہلاک ہو جائے گا، کیونکہ تیرے لئے کچھ نہیں بچے گا، نہ اناج، نہ مَے، نہ تیل، نہ گائےبَیلوں یا بھیڑبکریوں کے بچے۔
52. دشمن تیرے ملک کے تمام شہروں کا محاصرہ کرے گا۔ آخرکار جن اونچی اور مضبوط فصیلوں پر تُو اعتماد کرے گا وہ بھی سب گر پڑیں گی۔ دشمن اُس ملک کا کوئی بھی شہر نہیں چھوڑے گا جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے۔